4. چنانچہ یردن کو پار کر کے پتھروں کو عیبال پہاڑ پر کھڑا کرو اور اُن پر سفیدی کر۔
5. وہاں رب اپنے خدا کے لئے قربان گاہ بنانا۔ جو پتھر تُو اُس کے لئے استعمال کرے اُنہیں لوہے کے کسی اوزار سے نہ تراشنا۔
6. صرف سالم پتھر استعمال کر۔ قربان گاہ پر رب اپنے خدا کو بھسم ہونے والی قربانیاں پیش کر۔
7. سلامتی کی قربانیاں بھی اُس پر چڑھا۔ اُنہیں وہاں رب اپنے خدا کے حضور کھا کر خوشی منا۔
8. وہاں کھڑے کئے گئے پتھروں پر شریعت کے تمام الفاظ صاف صاف لکھے جائیں۔“
9. پھر موسیٰ نے لاوی کے قبیلے کے اماموں سے مل کر تمام اسرائیلیوں سے کہا، ”اے اسرائیل، خاموشی سے سن۔ اب تُو رب اپنے خدا کی قوم بن گیا ہے،
10. اِس لئے اُس کا فرماں بردار رہ اور اُس کے اُن احکام پر عمل کر جو مَیں تجھے آج دے رہا ہوں۔“
11. اُسی دن موسیٰ نے اسرائیلیوں کو حکم دے کر کہا،
12. ”دریائے یردن کو پار کرنے کے بعد شمعون، لاوی، یہوداہ، اِشکار، یوسف اور بن یمین کے قبیلے گرزیم پہاڑ پر کھڑے ہو جائیں۔ وہاں وہ برکت کے الفاظ بولیں۔
13. باقی قبیلے یعنی روبن، جد، آشر، زبولون، دان اور نفتالی عیبال پہاڑ پر کھڑے ہو کر لعنت کے الفاظ بولیں۔
14. پھر لاوی تمام لوگوں سے مخاطب ہو کر اونچی آواز سے کہیں،
15. ’اُس پر لعنت جو بُت تراش کر یا ڈھال کر چپکے سے کھڑا کرے۔ رب کو کاری گر کے ہاتھوں سے بنی ہوئی ایسی چیز سے گھن ہے۔‘جواب میں سب لوگ کہیں، ’آمین!‘