11. اُسی دن موسیٰ نے اسرائیلیوں کو حکم دے کر کہا،
12. ”دریائے یردن کو پار کرنے کے بعد شمعون، لاوی، یہوداہ، اِشکار، یوسف اور بن یمین کے قبیلے گرزیم پہاڑ پر کھڑے ہو جائیں۔ وہاں وہ برکت کے الفاظ بولیں۔
13. باقی قبیلے یعنی روبن، جد، آشر، زبولون، دان اور نفتالی عیبال پہاڑ پر کھڑے ہو کر لعنت کے الفاظ بولیں۔
14. پھر لاوی تمام لوگوں سے مخاطب ہو کر اونچی آواز سے کہیں،
15. ’اُس پر لعنت جو بُت تراش کر یا ڈھال کر چپکے سے کھڑا کرے۔ رب کو کاری گر کے ہاتھوں سے بنی ہوئی ایسی چیز سے گھن ہے۔‘جواب میں سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
16. پھر لاوی کہیں، ’اُس پر لعنت جو اپنے باپ یا ماں کی تحقیر کرے۔‘سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
17. ’اُس پر لعنت جو اپنے پڑوسی کی زمین کی حدود آگے پیچھے کرے۔‘سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
18. ’اُس پر لعنت جو کسی اندھے کی راہنمائی کر کے اُسے غلط راستے پر لے جائے۔‘سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
19. ’اُس پر لعنت جو پردیسیوں، یتیموں یا بیواؤں کے حقوق قائم نہ رکھے۔‘سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
20. ’اُس پر لعنت جو اپنے باپ کی بیوی سے ہم بستر ہو جائے، کیونکہ وہ اپنے باپ کی بےحرمتی کرتا ہے۔‘سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
21. ’اُس پر لعنت جو جانور سے جنسی تعلق رکھے۔‘سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
22. ’اُس پر لعنت جو اپنی سگی بہن، اپنے باپ کی بیٹی یا اپنی ماں کی بیٹی سے ہم بستر ہو جائے۔‘سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
23. ’اُس پر لعنت جو اپنی ساس سے ہم بستر ہو جائے۔‘سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
24. ’اُس پر لعنت جو چپکے سے اپنے ہم وطن کو قتل کر دے۔‘سب لوگ کہیں، ’آمین!‘
25. ’اُس پر لعنت جو پیسے لے کر کسی بےقصور شخص کو قتل کرے۔‘سب لوگ کہیں، ’آمین!‘