19. تُم ابھی تک یِہی سمجھتے ہو گے کہ ہم تُمہارے سامنے عُذر کر رہے ہیں ۔ ہم تو خُدا کو حاضِر جان کر مسِیح میں بولتے ہیں اور اَے پیارو! یہ سب کُچھ تُمہاری ترقّی کے لِئے ہے۔
20. کیونکہ مَیں ڈرتا ہُوں کہِیں اَیسا نہ ہو کہ مَیں آ کر جَیسا تُمہیں چاہتا ہُوں وَیسا نہ پاؤُں اور مُجھے بھی جَیسا تُم نہیں چاہتے وَیسا ہی پاؤ کہ تُم میں جھگڑا ۔ حسد ۔ غُصّہ ۔ تفرقے ۔ بَد گوئیاں۔ غِیبت ۔شَیخی اور فساد ہوں۔
21. اور پِھر مَیں جب آؤُں تو میرا خُدا مُجھے تُمہارے سامنے عاجِز کرے اور مُجھے بُہتوں کے لِئے افسوس کرنا پڑے جِنہوں نے پیشتر گُناہ کِئے ہیں اور اُس ناپاکی اور حرام کاری اور شہوت پرستی سے جو اُن سے سرزد ہُوئی تَوبہ نہیں کی۔