11. مَیں بیوُقُوف تو بنا مگر تُم ہی نے مُجھے مجبُور کِیا کیونکہ تُم کو میری تعرِیف کرنا چاہیے تھا اِس لِئے کہ مَیں اُن افضل رسُولوں سے کِسی بات میں کم نہیں اگرچہ کُچھ نہیں ہُوں۔
12. رسُول ہونے کی علامتیں کمال صبر کے ساتھ نِشانوں اور عجِیب کاموں اور مُعجِزوں کے وسِیلہ سے تُمہارے درمِیان ظاہِر ہُوئیں۔
13. تُم کَون سی بات میں اَور کلِیسیاؤں سے کم ٹھہرے بجُز اِس کے کہ مَیں نے تُم پر بوجھ نہ ڈالا؟ میری یہ بے اِنصافی مُعاف کرو۔
14. دیکھو یہ تِیسری بار مَیں تُمہارے پاس آنے کے لِئے تیّار ہُوں اور تُم پر بوجھ نہ ڈالُوں گا ۔ اِس لِئے کہ مَیں تُمہارے مال کا نہیں بلکہ تُمہارا ہی خواہاں ہُوں کیونکہ لڑکوں کو ماں باپ کے لِئے جمع کرنا نہیں چاہئے بلکہ ماں باپ کو لڑکوں کے لِئے۔
15. اور مَیں تُمہاری رُوحوں کے واسطے بُہت خُوشی سے خرچ کرُوں گا بلکہ خُود بھی خرچ ہو جاؤُں گا ۔ اگر مَیں تُم سے زِیادہ مُحبّت رکھُّوں تو کیا تُم مُجھ سے کم مُحبّت رکھّو گے؟۔
16. لیکن مُمکِن ہے کہ مَیں نے خُود تُم پر بوجھ نہ ڈالا ہو مگر مَکّار جو ہُؤا اِس لِئے تُم کو فرِیب دے کر پھنسا لِیا ہو۔
17. بھلا جِنہیں مَیں نے تُمہارے پاس بھیجا کیا اُن میں سے کِسی کی معرفت دغا کے طَور پر تُم سے کُچھ لے لِیا؟۔
18. مَیں نے طِطُس کو سمجھا کر اُس کے ساتھ اُس بھائی کو بھیجا ۔ پس کیا طِطُس نے تُم سے دغا کے طَور پر کُچھ لِیا؟ کیا ہم دونوں کا چال چلن ایک ہی رُوح کی ہدایت کے مُطابِق نہ تھا؟ کیا ہم ایک ہی نقشِ قدم پر نہ چلے؟۔
19. تُم ابھی تک یِہی سمجھتے ہو گے کہ ہم تُمہارے سامنے عُذر کر رہے ہیں ۔ ہم تو خُدا کو حاضِر جان کر مسِیح میں بولتے ہیں اور اَے پیارو! یہ سب کُچھ تُمہاری ترقّی کے لِئے ہے۔
20. کیونکہ مَیں ڈرتا ہُوں کہِیں اَیسا نہ ہو کہ مَیں آ کر جَیسا تُمہیں چاہتا ہُوں وَیسا نہ پاؤُں اور مُجھے بھی جَیسا تُم نہیں چاہتے وَیسا ہی پاؤ کہ تُم میں جھگڑا ۔ حسد ۔ غُصّہ ۔ تفرقے ۔ بَد گوئیاں۔ غِیبت ۔شَیخی اور فساد ہوں۔
21. اور پِھر مَیں جب آؤُں تو میرا خُدا مُجھے تُمہارے سامنے عاجِز کرے اور مُجھے بُہتوں کے لِئے افسوس کرنا پڑے جِنہوں نے پیشتر گُناہ کِئے ہیں اور اُس ناپاکی اور حرام کاری اور شہوت پرستی سے جو اُن سے سرزد ہُوئی تَوبہ نہیں کی۔