6. اور ہم تیّار ہیں کہ جب تُمہاری فرمانبرداری پُوری ہو تو ہر طرح کی نافرمانی کا بدلہ لیں۔
7. تُم تو اُن چِیزوں پر نظر کرتے ہو جو آنکھوں کے سامنے ہیں ۔ اگر کِسی کو اپنے آپ پر یہ بھروسا ہے کہ وہ مسِیح کا ہے تو اپنے دِل میں یہ بھی سوچ لے کہ جَیسے وہ مسِیح کا ہے وَیسے ہی ہم بھی ہیں۔
8. کیونکہ اگر مَیں اِس اِختیار پر کُچھ زیادہ فخر بھی کرُوں جو خُداوند نے تُمہارے بنانے کے لِئے دِیا ہے نہ کہ بِگاڑنے کے لِئے تو مَیں شرمِندہ نہ ہُوں گا۔
9. یہ مَیں اِس لِئے کہتا ہُوں کہ خَطوں کے ذرِیعہ سے تُم کو ڈرانے والا نہ ٹھہرُو ں۔
10. کیونکہ کہتے ہیں کہ اُس کے خَط تو اَلبتّہ مُؤثّر اور زبردست ہیں لیکن جب خُود مَوجُود ہوتا ہے تو کمزور سا معلُوم ہوتا ہے اور اُس کی تقرِیر لچر ہے۔
11. پس اَیسا کہنے والا سَمجھ رکھّے کہ جَیسا پِیٹھ پِیچھے خَطوں میں ہمارا کلام ہے وَیسا ہی مَوجُودگی کے وقت ہمارا کام بھی ہو گا۔
12. کیونکہ ہماری یہ جُرأت نہیں کہ اپنے آپ کو اُن چند شخصوں میں شُمار کریں یا اُن سے کُچھ نِسبت دیں جو اپنی نیک نامی جتاتے ہیں لیکن وہ خُود اپنے آپ کو آپس میں وزن کر کے اور اپنے آپ کو ایک دُوسرے سے نِسبت دے کر نادان ٹھہرتے ہیں۔
13. لیکن ہم اندازہ سے زیادہ فخر نہ کریں گے بلکہ اُسی عِلاقہ کے اندازہ کے مُوافِق جو خُدا نے ہمارے لِئے مُقرّر کِیا ہے ۔ جِس میں تُم بھی آ گئے ہو۔
14. کیونکہ ہم اپنے آپ کو حد سے زیادہ نہیں بڑھاتے جَیسے کہ تُم تک نہ پُہنچنے کی صُورت میں ہوتا بلکہ ہم مسِیح کی خُوشخبری دیتے ہُوئے تُم تک پُہنچ گئے تھے۔
15. اور ہم اندازہ سے زِیادہ یعنی اَوروں کی مِحنتوں پر فخر نہیں کرتے لیکن اُمِّیدوار ہیں کہ جب تُمہارے اِیمان میں ترقّی ہو تو ہم تُمہارے سبب سے اپنے عِلاقہ کے مُوافِق اَور بھی بڑھیں۔
16. تاکہ تُمہاری سرحدّ سے پرے خُوشخبری پُہنچا دیں نہ کہ غَیر کے عِلاقہ میں بنی بنائی چِیزوں پر فخر کریں۔
17. غرض جو فخر کرے وہ خُداوند پر فخر کرے۔
18. کیونکہ جو اپنی نیک نامی جتاتا ہے وہ مقبُول نہیں بلکہ جِس کو خُداوند نیک نام ٹھہراتا ہے وُہی مقبُول ہے۔