4. جِبعُونیوں نے اُس سے کہا کہ ہمارے اور ساؤُل یا اُس کے گھرانے کے درمِیان چاندی یا سونے کا کوئی مُعا ملہ نہیں اور نہ ہم کو یہ اِختیار ہے کہ ہم اِسرا ئیل کے کِسی مَرد کو جان سے ماریں ۔اُس نے کہا جو کُچھ تُم کہو مَیں وُہی تُمہارے لِئے کرُوں گا۔
5. اُنہوں نے بادشاہ کو جواب دِیا کہ جِس شخص نے ہمارا ناس کِیا اور ہمارے خِلاف اَیسی تدبِیر نِکالی کہ ہم نابُود کِئے جائیں اور اِسرا ئیل کی کِسی مملکت میں باقی نہ رہیں۔
6. اُسی کے بیٹوں میں سے سات آدمی ہمارے حوالہ کر دِئے جائیں اور ہم اُن کو خُداوند کے لِئے خُداوند کے چُنے ہُوئے ساؤُل کے جِبعہ میں لٹکا دیں گے ۔بادشاہ نے کہا مَیں دے دُوں گا۔
7. لیکن بادشاہ نے مفِیبو ست بِن یُونتن بِن ساؤُل کو خُداوند کی قَسم کے سبب سے جو اُن کے یعنی داؤُد اور ساؤُل کے بیٹے یُونتن کے درمِیان ہُوئی تھی بچا رکھّا۔
8. پر بادشاہ نے ایاّہ کی بیٹی رِصفہ کے دونوں بیٹوں ارمو نی اور مفِیبو ست کو جو ساؤُل سے ہُوئے تھے اور ساؤُل کی بیٹی مِیکل کے پانچوں بیٹوں کو جو برزِ لّی محُولاتی کے بیٹے عدر ی ایل سے ہُوئے تھے لے کر۔
9. اُن کو جِبعُونیوں کے حوالہ کِیا اور اُنہوں نے اُن کو پہاڑ پر خُداوند کے حضُور لٹکا دِیا ۔ سو وہ ساتوں ایک ساتھ مَرے ۔ یہ سب فصل کاٹنے کے ایّام میں یعنی جَو کی فصل کے شرُوع کے دِنوں میں مارے گئے۔
10. تب ایّاہ کی بیٹی رِصفہ نے ٹاٹ لِیا اور فصل کے شرُوع سے اُس کو اپنے لِئے چٹان پر بِچھائے رہی جب تک کہ آسمان سے اُن پر بارِش نہ ہُوئی اور اُس نے نہ تو دِن کے وقت ہوا کے پرِندوں کو اور نہ رات کے وقت جنگلی درِندوں کو اُن پر آنے دِیا۔
11. اور داؤُد کو بتایا گیا کہ ساؤُل کی حرم ایّاہ کی بیٹی رِصفہ نے اَیسا اَیسا کِیا۔
12. تب داؤُد نے جا کر ساؤُل کی ہڈِّیوں اور اُس کے بیٹے یُونتن کی ہڈِّیوں کو یبِیس جِلعاد کے لوگوں سے لِیا جو اُن کو بَیت شان کے چَوک میں سے چُرا لائے تھے جہاں فِلستِیوں نے اُن کو جِس دِن کہ اُنہوں نے ساؤُل کو جِلبو عہ میں قتل کِیا ٹانگ دِیا تھا۔
13. سو وہ ساؤُل کی ہڈِّیوں اور اُس کے بیٹے یُونتن کی ہڈِّیوں کو وہاں سے لے آیا اور اُنہوں نے اُن کی بھی ہڈِّیاں جمع کِیں جو لٹکائے گئے تھے۔
14. اور اُنہوں نے ساؤُل اور اُس کے بیٹے یُونتن کی ہڈِّیوں کو ضِلع میں جو بِنیمِین کی سرزمِین میں ہے اُسی کے باپ قِیس کی قبر میں دفن کِیا اور اُنہوں نے جو کُچھ بادشاہ نے فرمایا سب پُورا کِیا ۔ اِس کے بعد خُدا نے اُس مُلک کے بارہ میں دُعا سُنی۔
15. اور فِلستی پِھر اِسرائیلِیوں سے لڑے اور داؤُد اپنے خادِموں کے ساتھ نِکلا اور فِلستِیوں سے لڑا اورداؤُد بُہت تھک گیا۔
16. اور اِشبی بنو ب نے جو دیوزادوں میں سے تھا اور جِس کا نیزہ وزن میں پِیتل کی تِین سو مِثقال تھا اور وہ ایک نئی تلوار باندھے تھا چاہا کہ داؤُد کو قتل کرے۔
17. پر ضرویاہ کے بیٹے ابِیشے نے اُس کی کُمک کی اور اُس فِلستی کو اَیسی ضرب لگائی کہ اُسے مار دِیا ۔ تب داؤُد کے لوگوں نے قَسم کھا کر اُس سے کہا کہ تُو پِھر کبھی ہمارے ساتھ جنگ پر نہیں جائے گا تا نہ ہو کہ تُو اِسرائیل کا چراغ بُجھا دے۔
18. اِس کے بعد فِلستِیوں کے ساتھ پِھر جُوب میں لڑائی ہُوئی تب حُوساتی سبّکی نے سف کو جو دیوزادوں میں سے تھا قتل کِیا۔