4. تب یہُوداہ کے لوگ آئے اور وہاں اُنہوں نے داؤُد کو مَسح کر کے یہُوداہ کے خاندان کا بادشاہ بنایا۔اور اُنہوں نے داؤُد کو بتایا کہ یبِیس جِلعاد کے لوگوں نے ساؤُل کو دفن کِیا تھا۔
5. سو داؤُد نے یبِیس جِلعاد کے لوگوں کے پاس قاصِد روانہ کِئے اور اُن کو کہلا بھیجا کہ خُداوند کی طرف سے تُم مُبارک ہو اِس لِئے کہ تُم نے اپنے مالِک ساؤُل پر یہ اِحسان کِیا اور اُسے دفن کِیا۔
6. سو خُداوند تُمہارے ساتھ رحمت اور سچّائی کو عمل میں لائے اور مَیں بھی تُم کو اِس نیکی کا بدلہ دُوں گا اِس لِئے کہ تُم نے یہ کام کِیا۔
7. پس تُمہارے بازُو قوّی ہوں اور تُم دِلیر رہو کیونکہ تُمہارا مالِک ساؤُل مَر گیا اور یہُوداہ کے گھرانے نے مَسح کر کے مُجھے اپنا بادشاہ بنایا ہے۔
8. لیکن نیر کے بیٹے ابنیر نے جو ساؤُل کے لشکر کا سردار تھا ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست کو لے کر اُسے محنایم میں پُہنچایا۔
9. اور اُسے جِلعاد اور آشریوں اور یزر عیل اور افرا ئِیم اور بِنیمِین اور تمام اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا۔
10. (اور ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست کی عُمر چالِیس برس کی تھی جب وہ اِسرا ئیل کا بادشاہ ہُؤا اور اُس نے دو برس بادشاہی کی)لیکن یہُوداہ کے گھرانے نے داؤُد کی پَیروی کی۔
11. اور داؤُد حبرُو ن میں بنی یہُوداہ پر سات برس چھ مہِینے تک حُکمران رہا۔
12. پِھر نیر کا بیٹا ابنیر اور ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست کے خادِم محنایم سے جِبعُو ن میں آئے۔
13. اور ضرویا ہ کا بیٹا یوآب اور داؤُد کے مُلازِم نِکلے اور جِبعُو ن کے تالاب پر اُن سے مِلے اور دونوں فرِیق بَیٹھ گئے ۔ ایک تالاب کی اِس طرف اور دُوسرا تالاب کی دُوسری طرف۔
14. تب ابنیر نے یوآب سے کہا ذرا یہ جوان اُٹھ کر ہمارے سامنے کھیلیں ۔یوآب نے کہا اُٹھیں۔
15. تب وہ اُٹھ کر تعداد کے مُطابِق آمنے سامنے ہُوئے یعنی ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست اور بِنیمِین کی طرف سے بارہ جوان اور داؤُد کے خادِموں میں سے بارہ آدمی۔
16. اور اُنہوں نے ایک دُوسرے کا سر پکڑ کر اپنی اپنی تلوار اپنے مُخالِف کے پہلُو میں بھونک دی ۔ سو وہ ایک ہی ساتھ گِرے اِس لِئے وہ جگہ حلقت ہصّورِ یم کہلائی ۔ وہ جِبعُو ن میں ہے۔
17. اور اُس روز بڑی سخت لڑائی ہُوئی اور ابنیر اور اِسرا ئیل کے لوگوں نے داؤُد کے خادِموں سے شِکست کھائی۔
18. اور ضرو یاہ کے تِینوں بیٹے یوآب اور ابی شے اور عساہیل وہاں مَوجُود تھے اور عسا ہیل جنگلی ہرن کی مانِند سُبک پا تھا۔
19. اور عساہیل نے ابنیر کا پِیچھا کِیا اور ابنیر کا پِیچھا کرتے وقت وہ دہنے یا بائیں ہاتھ نہ مُڑا۔
20. تب ابنیر نے اپنے پِیچھے نظر کر کے اُس سے کہا اَے عساہیل ! کیا تُو ہے؟اُس نے کہا ہاں۔
21. ابنیر نے اُس سے کہا اپنی دہنی یا بائیں سمت کو مُڑ جا اور جوانوں میں سے کِسی کو پکڑ کر اُس کے ہتھیار لُوٹ لے پر عساہیل اُس کا پِیچھا کرنے سے باز نہ آیا۔