11. اور ابی سلو م کے ساتھ یروشلِیم سے دو سَو آدمی جِن کو دعوت دی گئی تھی گئے تھے ۔ وہ سادہ دِلی سے گئے تھے اور اُن کو کِسی بات کی خبر نہیں تھی۔
12. اور ابی سلو م نے قُربانیاں گُذرانتے وقت جِلونی اخِیُتفل کو جو داؤُد کا مُشِیر تھا اُس کے شہر جِلوہ سے بُلوایا ۔ یہ بڑی بھاری سازِش تھی اور ابی سلو م کے پاس لوگ برابر بڑھتے ہی جاتے تھے۔
13. اور ایک قاصِد نے آ کر داؤُد کو خبر دی کہ بنی اِسرائیل کے دِل ابی سلو م کی طرف ہیں۔
14. اور داؤُد نے اپنے سب مُلازِموں سے جو یروشلِیم میں اُس کے ساتھ تھے کہا اُٹھو بھاگ چلیں ۔ نہیں تو ہم میں سے ایک بھی ابی سلو م سے نہیں بچے گا ۔ چلنے کی جلدی کرو نہ ہو کہ وہ ہم کو جھٹ آ لے اور ہم پر آفت لائے اور شہر کو تہِ تیغ کرے۔