21. تب بادشاہ نے یوآب سے کہا دیکھ مَیں نے یہ بات مان لی ۔ سو تُو جا اور اُس جوان ابی سلو م کو پِھر لے آ۔
22. تب یوآب زمِین پر اَوندھا ہو کر گِرا اور سِجدہ کِیا اور بادشاہ کو مُبارک باد دی اور یوآب کہنے لگا آج تیرے بندہ کو یقِین ہُؤا اَے میرے مالِک بادشاہ کہ مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے اِس لِئے کہ بادشاہ نے اپنے خادِم کی عرض پُوری کی۔
23. پِھر یوآب اُٹھا اور جسُور کو گیا اور ابی سلو م کو یروشلیِم میں لے آیا۔
24. تب بادشاہ نے فرمایا وہ اپنے گھر جائے اور میرا مُنہ نہ دیکھے ۔ سو ابی سلو م اپنے گھر گیا اور وہ بادشاہ کا مُنہ دیکھنے نہ پایا۔