8. پِھر داؤُد نے اورِیّا ہ سے کہا کہ اپنے گھر جا اور اپنے پاؤں دھو اور اورِیّاہ بادشاہ کے محلّ سے نِکلا اور بادشاہ کی طرف سے اُس کے پِیچھے پِیچھے ایک خوان بھیجا گیا۔
9. پر اورِیّا ہ بادشاہ کے گھر کے آستانہ پر اپنے مالِک کے اور سب خادِموں کے ساتھ سویا اور اپنے گھر نہ گیا۔
10. اور جب اُنہوں نے داؤُد کو یہ بتایا کہ اورِیّا ہ اپنے گھر نہیں گیا تو داؤُد نے اورِیّا ہ سے کہا کیا تُو سفر سے نہیں آیا؟ پس تُو اپنے گھر کیوں نہ گیا؟۔
11. اورِیّا ہ نے داؤُد سے کہا کہ صندُوق اور اِسرا ئیل اور یہُودا ہ جھونپڑِیوں میں رہتے ہیں اور میرا مالِک یوآب اور میرے مالِک کے خادِم کُھلے مَیدان میں ڈیرے ڈالے ہُوئے ہیں تو کیا مَیں اپنے گھر جاؤُں اور کھاؤُں پِیوں اور اپنی بِیوی کے ساتھ سوؤُں؟ تیری حیات اور تیری جان کی قَسم مُجھ سے یہ بات نہ ہو گی۔
12. پِھر داؤُد نے اورِیّا ہ سے کہا کہ آج بھی تُو یہِیں رہ جا ۔ کل مَیں تُجھے روانہ کر دُوں گا ۔ سو اورِیّا ہ اُس دِن اور دُوسرے دِن بھی یروشلیِم میں رہا۔
13. اور جب داؤُد نے اُسے بُلایا تو اُس نے اُس کے حضُور کھایا پِیا اور اُس نے اُسے پِلا کر متوالا کِیا اور شام کو وہ باہر جا کر اپنے مالِک کے اور خادِموں کے ساتھ اپنے بِستر پر سو رہا پر اپنے گھر کو نہ گیا۔
14. صُبح کو داؤُد نے یوآ ب کے لِئے ایک خَط لِکھا اور اُسے اورِیّا ہ کے ہاتھ بھیجا۔
15. اور اُس نے خَط میں یہ لِکھا کہ اورِیّا ہ کو گُھمسان میں سب سے آگے رکھنا اور تُم اُس کے پاس سے ہٹ جانا تاکہ وہ مارا جائے اور جان بحق ہو۔
16. اور یُوں ہُؤا کہ جب یوآب نے اُس شہر کا مُلاحظہ کر لِیا تو اُس نے اورِیّا ہ کو اَیسی جگہ رکھّا جہاں وہ جانتا تھا کہ بہادُر مَرد ہیں۔