2. اور شام کے وقت داؤُد اپنے پلنگ پر سے اُٹھ کر بادشاہی محلّ کی چھت پر ٹہلنے لگا اور چھت پر سے اُس نے ایک عَورت کو دیکھا جو نہا رہی تھی اور وہ عَورت نِہایت خُوب صُورت تھی۔
3. تب داؤُد نے لوگ بھیج کر اُس عَورت کا حال دریافت کِیا اور کِسی نے کہا کیا وہ الِعام کی بیٹی بت سبع نہیں جو حِتّی اورِیّاہ کی بِیوی ہے؟۔
4. اور داؤُد نے لوگ بھیج کر اُسے بُلا لِیا ۔ وہ اُس کے پاس آئی اور اُس نے اُس سے صُحبت کی (کیونکہ وہ اپنی ناپاکی سے پاک ہو چُکی تھی) ۔ پِھر وہ اپنے گھر کو چلی گئی۔
5. اور وہ عَورت حامِلہ ہو گئی ۔ سو اُس نے داؤُد کے پاس خبر بھیجی کہ مَیں حامِلہ ہُوں۔
6. اور داؤُد نے یوآ ب کو کہلا بھیجا کہ حِتّی اورِیّا ہ کو میرے پاس بھیج دے ۔ سو یوآب نے اورِیّاہ کو داؤُد کے پاس بھیج دِیا۔
7. اور جب اورِیّا ہ آیا تو داؤُد نے پُوچھا کہ یوآب کَیسا ہے اور لوگوں کا کیا حال ہے اور جنگ کَیسی ہو رہی ہے؟۔
8. پِھر داؤُد نے اورِیّا ہ سے کہا کہ اپنے گھر جا اور اپنے پاؤں دھو اور اورِیّاہ بادشاہ کے محلّ سے نِکلا اور بادشاہ کی طرف سے اُس کے پِیچھے پِیچھے ایک خوان بھیجا گیا۔
9. پر اورِیّا ہ بادشاہ کے گھر کے آستانہ پر اپنے مالِک کے اور سب خادِموں کے ساتھ سویا اور اپنے گھر نہ گیا۔
10. اور جب اُنہوں نے داؤُد کو یہ بتایا کہ اورِیّا ہ اپنے گھر نہیں گیا تو داؤُد نے اورِیّا ہ سے کہا کیا تُو سفر سے نہیں آیا؟ پس تُو اپنے گھر کیوں نہ گیا؟۔
11. اورِیّا ہ نے داؤُد سے کہا کہ صندُوق اور اِسرا ئیل اور یہُودا ہ جھونپڑِیوں میں رہتے ہیں اور میرا مالِک یوآب اور میرے مالِک کے خادِم کُھلے مَیدان میں ڈیرے ڈالے ہُوئے ہیں تو کیا مَیں اپنے گھر جاؤُں اور کھاؤُں پِیوں اور اپنی بِیوی کے ساتھ سوؤُں؟ تیری حیات اور تیری جان کی قَسم مُجھ سے یہ بات نہ ہو گی۔
12. پِھر داؤُد نے اورِیّا ہ سے کہا کہ آج بھی تُو یہِیں رہ جا ۔ کل مَیں تُجھے روانہ کر دُوں گا ۔ سو اورِیّا ہ اُس دِن اور دُوسرے دِن بھی یروشلیِم میں رہا۔