۲-سلاطِین 3:8-15 Urdu Bible Revised Version (URD)

8. تب اُس نے پُوچھا کہ ہم کِس راہ سے جائیں؟اُس نے جواب دِیا دشتِ ادُو م کی راہ سے۔

9. چُنانچہ شاہِ اِسرا ئیل اور شاہِ یہُودا ہ اور شاہِ ادُو م نِکلے اور اُنہوں نے سات دِن کی منزِل کا چکّر کاٹا اور اُن کے لشکر اور چَوپایوں کے لِئے جو پِیچھے پِیچھے آتے تھے کہِیں پانی نہ تھا۔

10. اور شاہِ اِسرا ئیل نے کہا افسوس! کہ خُداوند نے اِن تِین بادشاہوں کو اِکٹّھا کِیا ہے تاکہ اُن کو شاہِ موآب کے حوالہ کر دے۔

11. لیکن یہُو سفط نے کہا کیا خُداوند کے نبِیوں میں سے کوئی یہاں نہیں ہے تاکہ اُس کے وسِیلہ سے ہم خُداوند کی مرضی دریافت کریں؟اور شاہِ اِسرا ئیل کے خادِموں میں سے ایک نے جواب دِیا کہ الِیشع بِن سافط یہاں ہے جو ایلیّاہ کے ہاتھ پر پانی ڈالتا تھا۔

12. یہُو سفط نے کہا خُداوند کا کلام اُس کے ساتھ ہے ۔ سو شاہِ اِسرا ئیل اور یہُو سفط اور شاہِ ادُو م اُس کے پاس گئے۔

13. تب الِیشع نے شاہِ اِسرا ئیل سے کہا مُجھ کو تُجھ سے کیا کام؟ تُو اپنے باپ کے نبیوں اور اپنی ماں کے نبِیوں کے پاس جاپر شاہِ اِسرا ئیل نے اُس سے کہا نہیں نہیں کیونکہ خُداوند نے اِن تِینوں بادشاہوں کو اِکٹّھا کِیا ہے تاکہ اُن کو موآب کے حوالہ کر دے۔

14. الِیشع نے کہا ربُّ الافواج کی حیات کی قَسم جِس کے آگے مَیں کھڑا ہُوں اگر مُجھے شاہِ یہُودا ہ یہُو سفط کی حضُوری کا پاس نہ ہوتا تو مَیں تیری طرف نظر بھی نہ کرتا اور نہ تُجھے دیکھتا۔

15. لیکن خَیر! کِسی بجانے والے کو میرے پاس لاؤ اور اَیسا ہُؤا کہجب اُس بجانے والے نے بجایا تو خُداوند کا ہاتھ اُس پر ٹھہرا۔

۲-سلاطِین 3