۲-سلاطِین 23:29-33 Urdu Bible Revised Version (URD)

29. اُسی کے ایّام میں شاہِ مِصر فرعو ن نِکوہ شاہِ اسُور پر چڑھائی کرنے کے لِئے دریایِ فرات کو گیا تھا اور یُوسیا ہ بادشاہ اُس کا سامنا کرنے کو نِکلا ۔ سو اُس نے اُسے دیکھتے ہی مجِدّو میں قتل کر دِیا۔

30. اور اُس کے مُلازِم اُس کو ایک رتھ میں مجِدّو سے مرا ہُؤا لے گئے اور اُسے یروشلیِم میں لا کر اُسی کی قبر میں دفن کِیا ٍ اور اُس مُلک کے لوگوں نے یُوسیا ہ کے بیٹے یہُوآ خز کو لے کر اُسے مَسح کِیا اور اُس کے باپ کی جگہ اُسے بادشاہ بنایا۔

31. اور یہُوآ خز جب سلطنت کرنے لگا تو تیئِیس برس کا تھا۔ اُس نے یروشلیِم میں تِین مہِینے سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام حمُوطل تھا جو لِبناہی یرمیا ہ کی بیٹی تھی۔

32. اور جو جو اُس کے باپ دادا نے کِیا تھا اُس کے مُطابِق اِس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔

33. سو فرعو ن نِکوہ نے اُسے رِبلہ میں جو مُلکِ حمات میں ہے قَید کر دِیا تاکہ وہ یروشلیِم میں سلطنت نہ کرنے پائے اور اُس مُلک پر سَو قِنطار چاندی اور ایک قِنطار سونا خِراج مُقرّر کِیا۔

۲-سلاطِین 23