۲-سلاطِین 19:18-34 Urdu Bible Revised Version (URD)

18. اور اُن کے دیوتاؤں کو آگ میں ڈالا کیونکہ وہ خُدا نہ تھے بلکہ آدمِیوں کی دستکاری یعنی لکڑی اور پتّھر تھے اِس لِئے اُنہوں نے اُن کو نابُود کِیا ہے۔

19. سو اب اَے خُداوند ہمارے خُدا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو ہم کو اُس کے ہاتھ سے بچا لے تاکہ زمِین کی سب سلطنتیں جان لیں کہ تُو ہی اکیلا خُداوند خُدا ہے۔

20. تب یسعیا ہ بِن آمُوص نے حِزقیاہ کو کہلا بھیجا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُو نے شاہِ اسُور سنحیر یب کے خِلاف مُجھ سے دُعا کی ہے مَیں نے تیری سُن لی۔

21. اِس لِئے خُداوند نے اُس کے حق میں یُوں فرمایا ہے کہ کُنواری دُختِر صِیُّون نے تُجھ کو حقِیر جانا اور تیرا مضحکہ اُڑایا ہے ۔ یروشلِیم کی بیٹی نے تُجھ پر سر ہِلایا ہے۔

22. تُو نے کِس کی تَوہِین و تکفِیر کی ہے؟ تُو نے کِس کے خِلاف اپنی آواز بُلند کی اور اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھائِیں؟ اِسرا ئیل کے قدُّوس کے خِلاف۔

23. تُو نے اپنے قاصِدوں کے ذرِیعہ سے خُداوند کی تَوہِین کی اور کہا کہ مَیں بُہت سے رتھوں کو ساتھ لے کر پہاڑوں کی چوٹِیوں پر بلکہ لُبنا ن کے وسطی حِصّوں تک چڑھ آیا ہُوں اور مَیں اُس کے اُونچے اُونچے دیوداروں اور اچّھے سے اچّھے صنَوبر کے درختوں کو کاٹ ڈالُوں گا اور مَیں اُس کے دُور سے دُور مقام میں جہاں اُس کی زرخیز زمِین کا جنگل ہے گُھسا چلا جاؤُں گا۔

24. مَیں نے جگہ جگہ کا پانی کھود کھود کر پِیا ہے اور مَیں اپنے پاؤں کے تلوے سے مِصر کی سب ندیاں سُکھا ڈالُوں گا۔

25. کیا تُو نے نہیں سُنا کہ مُجھے یہ کِئے ہُوئے مُدّت ہُوئی اور مَیں نے اِسے قدِیم ایّام میں ٹھہرا دِیا تھا؟ اب مَیں نے اُسی کو پُورا کِیا ہے کہ تُو فصِیلدار شہروں کو اُجاڑ کر کھنڈر بنا دینے کے لِئے برپا ہو۔

26. اِسی سبب سے اُن کے باشِندے کمزور ہُوئے اور وہ گھبرا گئے اور شرمِندہ ہُوئے ۔ وہ مَیدان کی گھاس اور ہری پَود اور چھتوں پر کی گھاس اور اُس اناج کی مانِند ہو گئے جو بڑھنے سے پیشتر سُوکھ جائے۔

27. لیکن مَیں تیری نشِست اور آمد و رفت اور تیرا مُجھ پر جُھنجھلانا جانتا ہُوں۔

28. تیرے مُجھ پر جھنجھلانے کے سبب سے اور اِس لِئے کہ تیرا گھمنڈ میرے کانوں تک پُہنچا ہے مَیں اپنی نکیل تیری ناک میں اور اپنی لگام تیرے مُنہ میں ڈالُوں گا اور تُو جِس راہ سے آیا ہے مَیں تُجھے اُسی راہ سے واپس لَوٹا دُوں گا۔

29. اور تیرے لِئے یہ نِشان ہو گا کہ تُم اِس سال وہ چِیزیں جو ازخُود اُگتی ہیں اور دُوسرے سال وہ چِیزیں جو اُن سے پَیدا ہوں کھاؤ گے اور تِیسرے سال تُم بونا اور کاٹنا اور تاکِستان لگا کر اُن کا پَھل کھانا۔

30. اور وہ بقِیّہ جو یہُودا ہ کے گھرانے سے بچ رہا ہے پِھر نِیچے کی طرف جڑ پکڑے گا اور اُوپر کی طرف پَھل لائے گا۔

31. کیونکہ ایک بقِیّہ یروشلِیم سے اور وہ جو بچ رہے ہیں کوہِ صِیُّون سے نِکلیں گے ۔ خُداوند کی غیُوری یہ کر دِکھائے گی۔

32. سو خُداوند شاہِ اسُور کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ وہ اِس شہر میں آنے یا یہاں تِیر چلانے نہ پائے گا ۔ وہ نہ تو سِپر لے کر اُس کے سامنے آنے اور نہ اُس کے مُقابِل دمدمہ باندھنے پائے گا۔

33. بلکہ خُداوند فرماتا ہے کہ جِس راہ سے وہ آیا اُسی راہ سے لَوٹ جائے گا اور اِس شہر میں آنے نہ پائے گا۔

34. کیونکہ مَیں اپنی خاطِر اور اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر اِس شہر کی حِمایت کرُوں گا تاکہ اِسے بچا لُوں۔

۲-سلاطِین 19