26. اور ِفقحیا ہ کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند ہیں۔
27. اور شاہِ یہُودا ہ عزر یاہ کے باونویں برس سے فِقح بِن رملیا ہ سامرِ یہ میں اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور اُس نے بِیس برس سلطنت کی۔
28. اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی اور نباط کے بیٹے یرُبعا م کے گُناہوں سے جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا باز نہ آیا۔
29. اور شاہِ اِسرا ئیل فِقح کے ایّام میں شاہِ اسُور تِگلت پِلاسر نے آ کرایُّو ن اور ابِیل بَیت معکہ اور ینُوحہَ اور قادِ س اور حصُور اور جِلعاد اور گلِیل اور نفتا لی کے سارے مُلک کو لے لِیا اور لوگوں کو اسِیر کر کے اسُور میں لے گیا۔
30. اور ہُوسِیع بِن اَیلہ نے فِقح بِن رملیا ہ کے خِلاف سازِش کی اور اُسے مارا اور قتل کِیا اور اُس کی جگہ عُزّیاہ کے بیٹے یُوتام کے بِیسویں برس بادشاہ ہو گیا۔
31. اور فِقح کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند ہیں۔
32. اور شاہِ اِسرا ئیل رملیا ہ کے بیٹے فِقح کے دُوسرے سال سے شاہِ یہُودا ہ عُزّیاہ کا بیٹا یُوتام سلطنت کرنے لگا۔
33. اور جب وہ سلطنت کرنے لگا تو پچِّیس برس کا تھا ۔ اُس نے سولہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور اُس کی ماں کا نام یرُو سا تھا جو صدُو ق کی بیٹی تھی۔
34. اور اُس نے وہ کام کِیا جو خُداوند کی نظر میں بھلا ہے ۔ اُس نے سب کُچھ ٹِھیک وَیسے ہی کِیا جَیسے اُس کے باپ عُزّیاہ نے کِیا تھا۔
35. تَو بھی اُونچے مقام ڈھائے نہ گئے ۔ لوگ ہنُوز اُونچے مقاموں پر قُربانی کرتے اور بخُور جلاتے تھے ۔ خُداوند کے گھر کا بالائی دروازہ اِسی نے بنایا۔
36. اور یُوتام کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟۔
37. اُن ہی دِنوں میں خُداوند شاہِ ارا م رضِین کو اور فِقح بِن رملیا ہ کو یہُودا ہ پر چڑھائی کرنے کے لِئے بھیجنے لگا۔
38. اور یُوتام اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے باپ داؤُد کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا آخز اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔