5. اور جب سلطنت اُس کے ہاتھ میں مُستحکم ہو گئی تو اُس نے اپنے اُن مُلازِموں کو جِنہوں نے اُس کے باپ بادشاہ کو قتل کِیا تھا جان سے مارا۔
6. پر اُس نے اُن خُونِیوں کے بچّوں کو جان سے نہ ماراکیونکہ مُوسیٰ کی شرِیعت کی کِتاب میں جَیسا خُداوند نے فرمایا لِکھا ہے کہ بیٹوں کے بدلے باپ نہ مارے جائیں اور نہ باپ کے بدلے بیٹے مارے جائیں بلکہ ہر شخص اپنے ہی گُناہ کے سبب سے مَرے۔
7. اور اُس نے وادیِ شور میں دس ہزار ادُومی مارے اور سِلع کو جنگ کر کے لے لِیا اور اُس کا نام یُقِتیل رکھّا جو آج تک ہے۔
8. تب امصِیا ہ نے شاہِ اِسرا ئیل یہُوآ س بِن یہُوآ خز بِن یاہُو کے پاس قاصِد روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ ذرا آ تو ہم ایک دُوسرے کا مُقابلہ کریں۔
9. اور شاہِ اِسرا ئیل یہُوآ س نے شاہِ یہُودا ہ امصِیا ہ کو کہلا بھیجا کہ لُبنا ن کے اُونٹ کٹارے نے لُبنا ن کے دیودار کو پَیغام بھیجا کہ اپنی بیٹی میرے بیٹے سے بیاہ دے ۔ اِتنے میں ایک جنگلی جانور جو لُبنا ن میں تھا گُذرا اور اُونٹ کٹارے کو رَوند ڈالا۔
10. تُو نے بے شک ادُو م کو مارا اور تیرے دِل میں غرُور سما گیا ہے ۔ سو اُسی کی ڈِینگ مار اور گھر ہی میں رہ ۔ تُو کیوں نُقصان اُٹھانے کو چھیڑ چھاڑ کرتا ہے جِس سے تُو بھی زک اُٹھائے اور تیرے ساتھ یہُودا ہ بھی؟۔
11. پر امصِیا ہ نے نہ مانا ۔ تب شاہِ اِسرا ئیل یہُوآس نے چڑھائی کی اور وہ اور شاہِ یہُودا ہ امصِیا ہ بَیت شمس میں جو یہُودا ہ میں ہے ایک دُوسرے کے مُقابِل ہُوئے۔
12. اور یہُودا ہ نے اِسرا ئیل کے آگے شِکست کھائی اور اُن میں سے ہر ایک اپنے ڈیرے کو بھاگا۔
13. لیکن شاہِ اِسرا ئیل یہُوآ س نے شاہِ یہُودا ہ امصِیا ہ بِن یہُوآ س بِن اخزیا ہ کو بَیت شمس میں پکڑ لِیا اور یروشلیِم میں آیا اور یروشلیِم کی دِیوار اِفرا ئیم کے پھاٹک سے کونے والے پھاٹک تک چار سَو ہاتھ کے برابر ڈھا دی۔
14. اور اُس نے سب سونے اور چاندی کو اور سب برتنوں کو جو خُداوند کی ہَیکل اور شاہی محلّ کے خزانوں میں مِلے اور کفِیلوں کو بھی ساتھ لِیا اور سامرِ یہ کو لَوٹا۔
15. اور یہُوآ س کے باقی کام جو اُس نے کِئے اور اُس کی قُوّت اور جَیسے شاہِ یہُودا ہ امصِیا ہ سے لڑا سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟۔
16. اور یہُوآ س اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اِسرا ئیل کے بادشاہوں کے ساتھ سامرِ یہ میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا یرُبعا م اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
17. اور شاہِ یہُودا ہ یُوآ س کا بیٹا امصِیا ہ شاہِ اِسرا ئیل یہُوآ خز کے بیٹے یہُوآ س کے مَرنے کے بعد پندرہ برس جِیتا رہا۔
18. اور امصِیا ہ کے باقی کام سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟۔