۲-سلاطِین 14:1-11 Urdu Bible Revised Version (URD)

1. اور شاہِ اِسرا ئیل یہُوآ خز کے بیٹے یُوآ س کے دُوسرے سال سے شاہِ یہُودا ہ یُوآ س کا بیٹا امصِیا ہ سلطنت کرنے لگا۔

2. وہ پچِّیس برس کا تھا جب سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم میں اُنتِیس برس سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام یہُوعدّ ان تھا جو یروشلیِم کی تھی۔

3. اور اُس نے وہ کام کِیا جو خُداوند کی نظر میں بھلا تھا تَو بھی اپنے باپ داؤُد کی مانِند نہیں بلکہ اُس نے سب کُچھ اپنے باپ یُوآ س کی طرح کِیا۔

4. کیونکہ اُونچے مقام ڈھائے نہ گئے ۔ لوگ ہنُوز اُونچے مقاموں پر قُربانی کرتے اور بخُور جلاتے تھے۔

5. اور جب سلطنت اُس کے ہاتھ میں مُستحکم ہو گئی تو اُس نے اپنے اُن مُلازِموں کو جِنہوں نے اُس کے باپ بادشاہ کو قتل کِیا تھا جان سے مارا۔

6. پر اُس نے اُن خُونِیوں کے بچّوں کو جان سے نہ ماراکیونکہ مُوسیٰ کی شرِیعت کی کِتاب میں جَیسا خُداوند نے فرمایا لِکھا ہے کہ بیٹوں کے بدلے باپ نہ مارے جائیں اور نہ باپ کے بدلے بیٹے مارے جائیں بلکہ ہر شخص اپنے ہی گُناہ کے سبب سے مَرے۔

7. اور اُس نے وادیِ شور میں دس ہزار ادُومی مارے اور سِلع کو جنگ کر کے لے لِیا اور اُس کا نام یُقِتیل رکھّا جو آج تک ہے۔

8. تب امصِیا ہ نے شاہِ اِسرا ئیل یہُوآ س بِن یہُوآ خز بِن یاہُو کے پاس قاصِد روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ ذرا آ تو ہم ایک دُوسرے کا مُقابلہ کریں۔

9. اور شاہِ اِسرا ئیل یہُوآ س نے شاہِ یہُودا ہ امصِیا ہ کو کہلا بھیجا کہ لُبنا ن کے اُونٹ کٹارے نے لُبنا ن کے دیودار کو پَیغام بھیجا کہ اپنی بیٹی میرے بیٹے سے بیاہ دے ۔ اِتنے میں ایک جنگلی جانور جو لُبنا ن میں تھا گُذرا اور اُونٹ کٹارے کو رَوند ڈالا۔

10. تُو نے بے شک ادُو م کو مارا اور تیرے دِل میں غرُور سما گیا ہے ۔ سو اُسی کی ڈِینگ مار اور گھر ہی میں رہ ۔ تُو کیوں نُقصان اُٹھانے کو چھیڑ چھاڑ کرتا ہے جِس سے تُو بھی زک اُٹھائے اور تیرے ساتھ یہُودا ہ بھی؟۔

11. پر امصِیا ہ نے نہ مانا ۔ تب شاہِ اِسرا ئیل یہُوآس نے چڑھائی کی اور وہ اور شاہِ یہُودا ہ امصِیا ہ بَیت شمس میں جو یہُودا ہ میں ہے ایک دُوسرے کے مُقابِل ہُوئے۔

۲-سلاطِین 14