8. سو کاہِنوں نے منظُور کر لِیا کہ نہ تو لوگوں سے نقدی لیں اور نہ ہَیکل کی دراڑوں کی مرمّت کریں۔
9. تب یہوید ع کاہِن نے ایک صندُوق لے کر اُس کے سرپوش میں ایک سُوراخ کِیا اور اُسے مذبح کے پاس رکھّا اَیسا کہ خُداوند کی ہَیکل میں داخِل ہوتے وقت وہ دہنی طرف پڑتا تھا اور جو کاہِن دروازہ کے نِگہبان تھے وہ سب نقدی جو خُداوند کے گھر میں لائی جاتی تھی اُسی میں ڈال دیتے تھے۔
10. اور جب وہ دیکھتے تھے کہ صندُوق میں بُہت نقدی ہو گئی ہے تو بادشاہ کا مُنشی اور سردار کاہِن اُوپر آ کر اُسے تَھیلِیوں میں باندھتے تھے اور اُس نقدی کو جو خُداوند کے گھر میں مِلتی تھی گِن لیتے تھے۔
11. اور وہ اُس نقدی کو جو تول لی جاتی تھی اُن کے ہاتھوں میں سَونپ دیتے تھے جو کام کرنے والے یعنی خُداوند کی ہَیکل کے ناظِر تھے اور وہ اُسے بڑَھیوں اور مِعماروں پر جوخُداوند کے گھر کا کام بناتے تھے۔
12. اور راجوں اور سنگ تراشوں پر اور خُداوند کی ہَیکل کی دراڑوں کی مرمّت کے لِئے لکڑی اور تراشے ہُوئے پتّھر خرِیدنے میں اور اُن سب چِیزوں پر جو ہَیکل کی مرمّت کے لِئے اِستعمال میں آتی تِھیں خرچ کرتے تھے۔
13. لیکن جو نقدی خُداوند کی ہَیکل میں لائی جاتی تھی اُس سے خُداوند کی ہَیکل کے لِئے چاندی کے پِیالے یا گُلگِیر یا دیگچے یا نرسِنگے یعنی سونے کے برتن یا چاندی کے برتن نہ بنائے گئے۔
14. کیونکہ یہ نقدی کارِیگروں کو دی جاتی تھی اور اِسی سے اُنہوں نے خُداوند کی ہَیکل کی مرمّت کی۔
15. ماسِوا اِس کے جِن لوگوں کے ہاتھ وہ اِس نقدی کو سپُرد کرتے تھے تاکہ وہ اُسے کارِیگروں کو دیں اُن سے وہ اُس کا کُچھ حِساب نہیں لیتے تھے اِس لِئے کہ وہ دِیانت سے کام کرتے تھے۔
16. اور جُرم کی قُربانی کی نقدی اور خطا کی قُربانی کی نقدی خُداوند کی ہَیکل میں نہیں لائی جاتی تھی۔وہ کاہِنوں کی تھی۔
17. تب شاہِ ارا م حزا ئیل نے چڑھائی کی اور جات سے لڑ کر اُسے لے لِیا ۔ پِھرحزا ئیل نے یروشلیِم کا رُخ کِیا تاکہ اُس پر چڑھائی کرے۔
18. تب شاہِ یہُودا ہ یہُوآ س نے سب مُقدّس چِیزیں جِن کو اُس کے باپ دادا یہُوسفط اور یہُورا م اور اخزیا ہ یہُودا ہ کے بادشاہوں نے نذر کِیا تھا اور اپنی سب مُقدّس چِیزوں کو اور سب سونا جو خُداوند کی ہَیکل کے خزانوں اور بادشاہ کے قصر میں مِلا لے کر شاہِ ارام حزا ئیل کو بھیج دِیا ۔ تب وہ یروشلیِم سے ٹلا۔
19. اور یُوآ س کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔
20. اور اُس کے خادِموں نے اُٹھ کر سازِش کی اور یُوآ س کو مِلّو کے محلّ میں جو سِلاّ کی اُترائی پر ہے قتل کِیا۔