12. پِھر وہ اُٹھ کر روانہ ہُؤا اور سامرِ یہ کو چلا اور راستہ میں گڈرِیوں کے بال کترنے کے گھر تک پُہنچا ہی تھا کہ۔
13. یاہُو کو شاہِ یہُودا ہ اخزیا ہ کے بھائی مِل گئے ۔اِس نے پُوچھا کہ تُم کَون ہو؟ اُنہوں نے کہا ہم اخزیا ہ کے بھائی ہیں اور ہم جاتے ہیں کہ بادشاہ کے بیٹوں اور مَلِکہ کے بیٹوں کو سلام کریں۔
14. تب اُس نے کہا کہ اُن کو جِیتا پکڑ لو ۔سو اُنہوں نے اُن کو جِیتا پکڑ لِیا اور اُن کو جو بیالِیس آدمی تھے بال کترنے کے گھر کے حَوض پر قتل کِیا ۔ اُس نے اُن میں سے ایک کو بھی نہ چھوڑا۔
15. پِھر جب وہ وہاں سے رُخصت ہُؤا تو یہُونا داب بِن رَیکا ب جو اُس کے اِستِقبال کو آ رہا تھا اُسے مِلا ۔ تب اُس نے اُسے سلام کِیا اور اُس سے کہا کیا تیرا دِل ٹِھیک ہے جَیسا میرا دِل تیرے دِل کے ساتھ ہے؟یہُونا داب نے جواب دِیا کہ ہے ۔سو اُس نے کہا اگر اَیسا ہے تو اپنا ہاتھ مُجھے دے ۔ سو اُس نے اُسے اپنا ہاتھ دِیا اور اُس نے اُسے رتھ میں اپنے ساتھ بِٹھا لِیا۔
16. اور کہا میرے ساتھ چل اور میری غَیرت کو جو خُداوند کے لِئے ہے دیکھ ۔ سو اُنہوں نے اُسے اُس کے ساتھ رتھ پر سوار کرایا۔
17. اور جب وہ سامرِ یہ میں پُہنچا تو اخی ا ب کے سب باقی لوگوں کو جو سامر یہ میں تھے قتل کِیا یہاں تک کہ اُس نے جَیسا خُداوند نے ایلیّاہ سے کہا تھا اُس کو نیست و نابُود کر دِیا۔
18. پِھر یاہُو نے سب لوگوں کو فراہم کِیا اور اُن سے کہا کہ اخی ا ب نے بعل کی تھوڑی پرستِش کی ۔ یاہُو اُس کی بُہت ہی پرستِش کرے گا۔
19. سو اب تُم بعل کے سب نبِیوں اور اُس کے سب پُوچنے والوں اور سب پُجارِیوں کو میرے پاس بُلا لاؤ ۔ اُن میں سے کوئی غَیر حاضِر نہ رہے کیونکہ مُجھے بعل کے لِئے بڑی قُربانی کرنا ہے ۔ سو جو کوئی غَیر حاضِر رہے وہ جِیتا نہ بچے گا ۔ پر یاہُو نے اِس غرض سے کہ بعل کے پُوجنے والوں کو نیست کر دے یہ حِیلہ نِکالا تھا۔
20. اور یاہُو نے کہا کہ بعل کے لِئے ایک خاص عِید کی تقدِیس کرو ۔ سو اُنہوں نے اُس کی مُنادی کر دی۔
21. اور یاہُو نے سارے اِسرا ئیل میں لوگ بھیجے اور بعل کے سب پُوجنے والے آئے یہاں تک کے ایک شخص بھی اَیسا نہ تھا جو نہ آیا ہو اور وہ بعل کے مندِر میں داخِل ہُوئے اور بعل کا مندِر اِس سِرے سے اُس سِرے تک بھر گیا۔
22. پِھر اُس نے اُس کو جو توشہ خانہ پر مُقرّر تھا حُکم کِیا کہ بعل کے سب پُوجنے والوں کے لِئے لِباس نِکال لا ۔ سو وہ اُن کے لِئے لِباس نِکال لایا۔
23. تب یاہُو اور یہُو ناداب بِن رَیکاب بعل کے مندِر کے اندر گئے اور اُس نے بعل کے پُوجنے والوں سے کہا کہ تفتِیش کرو اور دیکھ لو کہ یہاں تُمہارے ساتھ خُداوند کے خادِموں میں سے کوئی نہ ہو فقط بعل ہی کے پُوجنے والے ہوں۔
24. اور وہ ذبِیحے اور سوختنی قُربانیاں گُذراننے کو اندر گئے اور یاہُو نے باہر اسّی جوان مُقرّر کر دِئے اورکہا کہ اگر کوئی اِن لوگوں میں سے جِن کو مَیں تُمہارے ہاتھ میں کر دُوں نِکل بھاگے تو چھوڑنے والے کی جان اُس کی جان کے بدلے جائے گی۔
25. اور جب وہ سوختنی قُربانی چڑھا چُکا تو یاہُو نے پہرے والوں اور سرداروں سے کہا کہ گُھس جاؤ اور اُن کو قتل کرو ۔ ایک بھی نِکلنے نہ پائے چُنانچہ اُنہوں نے اُن کو تہِ تیغ کِیا اور پہرے والوں اور سرداروں نے اُن کو باہر پھینک دِیا اوربعل کے مندِر کے شہر کو گئے۔
26. اور اُنہوں نے بعل کے مندِر کے سُتُونوں کو باہر نِکال کر اُن کو آگ میں جلایا۔