۲- توارِیخ 35:10-24 Urdu Bible Revised Version (URD)

10. یُوں عِبادت کی تیّاری ہُوئی اور بادشاہ کے حُکم کے مُطابِق کاہِن اپنی اپنی جگہ پر اور لاوی اپنے اپنے فرِیق کے مُطابِق کھڑے ہُوئے۔

11. اُنہوں نے فَسح کو ذبح کِیا اور کاہِنوں نے اُن کے ہاتھ سے خُون لے کر چِھڑکا اور لاوی کھال کھینچتے گئے۔

12. پِھر اُنہوں نے سوختنی قُربانیاں الگ کِیں تاکہ وہ لوگوں کے آبائی خاندانوں کی تقسِیم کے مُطابِق خُداوند کے حضُور چڑھانے کو اُن کو دیں جَیسا مُوسیٰ کی کِتاب میں لِکھا ہے اور بَیلوں سے بھی اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا۔

13. اور اُنہوں نے دستُور کے مُوافِق فَسح کو آگ پر بُھونا اور پاک ہڈِّیوں کو دیگوں اور ہنڈوں اور کڑاہِیوں میں پکایا اور اُن کو جلد لوگوں کو پُہنچا دِیا۔

14. اِس کے بعد اُنہوں نے اپنے لِئے اور کاہِنوں کے لِئے تیّار کِیا کیونکہ کاہِن یعنی بنی ہارُون سوختنی قُربانیوں اور چربی کے چڑھانے میں رات تک مشغُول رہے ۔ سو لاویوں نے اپنے لِئے اور کاہِنوں کے جو بنی ہارُون تھے تیّار کِیا۔

15. اور گانے والے جو بنی آسف تھے داؤُد اور آسف اور ہَیما ن اور بادشاہ کے غَیب بِین یدُو تُون کے حُکم کے مُوافِق اپنی اپنی جگہ میں تھے اور ہر دروازہ پر دربان تھے اُن کو اپنا اپنا کام چھوڑنا نہ پڑا کیونکہ اُن کے بھائی لاویوں نے اُن کے لِئے تیّار کِیا۔

16. سو اُسی دِن یُوسیا ہ بادشاہ کے حُکم کے مُوافِق فَسح ماننے اور خُداوند کے مذبح پر سوختنی قُربانیاں چڑھانے کے لِئے خُداوند کی پُوری عِبادت کی تیّاری کی گئی۔

17. اور بنی اِسرائیل نے جو حاضِر تھے فَسح کو اُس وقت اور فطِیری روٹی کی عِید کو سات دِن تک منایا۔

18. اِس کی مانِند کوئی فَسح سموئیل نبی کے دِنوں سے اِسرائیل میں نہیں منایا گیا تھا اور نہ شاہانِ اِسرائیل میں سے کِسی نے اَیسی عِید ِفَسح کی جَیسی یُوسیا ہ اور کاہِنوں اور لاویوں اور سارے یہُودا ہ اور اِسرائیل نے جو حاضِر تھے اور یروشلیِم کے باشِندوں نے کی۔

19. یہ فَسح یُوسیا ہ کی سلطنت کے اٹھارھویں برس میں منایا گیا۔

20. اِس سب کے بعد جب یُوسیا ہ ہَیکل کو تیّار کر چُکا تو شاہِ مِصرنِکو ہ نے کرکمِیس سے جو فرا ت کے کنارے ہے لڑنے کے لِئے چڑھائی کی اور یُوسیا ہ اُس کے مُقابلہ کو نِکلا۔

21. لیکن اُس نے اُس کے پاس ایلچِیوں سے کہلا بھیجا کہ اَے یہُودا ہ کے بادشاہ تُجھ سے میرا کیا کام؟ مَیں آج کے دِن تُجھ پر نہیں بلکہ اُس خاندان پر چڑھائی کر رہا ہُوں جِس سے میری جنگ ہے اور خُدا نے مُجھ کو جلدی کرنے کا حُکم دِیا ہے سو تُو خُدا سے جو میرے ساتھ ہے مَزاحِم نہ ہو ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ تُجھے ہلاک کر دے۔

22. لیکن یُوسیا ہ نے اُس سے مُنہ نہ موڑا بلکہ اُس نے لڑنے کے لِئے اپنا بھیس بدلا اور نِکوہ کی بات جو خُدا کے مُنہ سے نِکلی تھی نہ مانی اور مجِدّو کی وادی میں لڑنے کو گیا۔

23. اور تِیر اندازوں نے یُوسیا ہ بادشاہ کو تِیر مارا اور بادشاہ نے اپنے نَوکروں سے کہا کہ مُجھے لے چلو کیونکہ مَیں بُہت زخمی ہو گیا ہُوں۔

24. سو اُس کے نَوکروں نے اُسے اُس رتھ پر سے اُتار کر اُس کے دُوسرے رتھ پر چڑھایا اور اُسے یروشلیِم کو لے گئے اور وہ مَر گیا اور اپنے باپ دادا کی قبروں میں دفن ہُؤا اور سارے یہُودا ہ اور یروشلیِم نے یُوسیا ہ کے لِئے ماتم کِیا۔

۲- توارِیخ 35