13. اور اُن سے کہا کہ تُم اسِیروں کو یہاں نہیں لانے پاؤ گے کیونکہ جو تُم نے ٹھانا ہے اُس سے ہم خُداوند کے گُنہگار بنیں گے اور ہمارے گُناہ اور خطائیں بڑھ جائیں گی کیونکہ ہماری خطا بڑی ہے اور اِسرائیل پر قہرِ شدِید ہے۔
14. سو اُن ہتھیار بند لوگوں نے اسِیروں اور مالِ غنِیمت کو امِیروں اور ساری جماعت کے آگے چھوڑ دِیا۔
15. اور وہ آدمی جِن کے نام مذکُور ہُوئے اُٹھے اور اسِیروں کو لِیا اور لُوٹ کے مال میں سے اُن سبھوں کو جو اُن میں ننگے تھے لِباس سے آراستہ کِیا اور اُن کو جُوتے پہنائے اور اُن کو کھانے پِینے کو دِیا اور اُن پر تیل ملا اور جِتنے اُن میں کمزور تھے اُن کو گدھوں پر چڑھا کر کھجُور کے درختوں کے شہر یریحُو میں اُن کے بھائیوں کے پاس پُہنچا دِیا تب سا مرِیہ کو لَوٹ گئے۔
16. اُس وقت آخز بادشاہ نے اسُور کے بادشاہوں کے پاس کہلا بھیجا کہ اُس کی مدد کریں۔
17. اِس لِئے کہ ادُومیوں نے پِھر چڑھائی کر کے یہُودا ہ کو مار لِیا اور اسِیروں کو لے گئے تھے۔
18. اور فِلستِیوں نے بھی نشیب کی زمِین کے اور یہُودا ہ کے جنُوب کے شہروں پر حملہ کر کے بَیت شمس اور ایّالو ن اور جدِیرو ت کو اور شوکو اور اُس کے دیہات کو اور تِمنہ اور اُس کے دیہات کو اور جِمسُو اور اُس کے دیہات کو بھی لے لِیا تھا اور اُن میں بس گئے تھے۔
19. کیونکہ خُداوند نے شاہِ اِسرائیل آخز کے سبب سے یہُودا ہ کو پست کِیا اِس لِئے کہ اُس نے یہُودا ہ میں بے حیائی کی چال چل کر خُداوند کا بڑا گُناہ کِیا تھا۔
20. اور شاہِ اسُورتِگلت پلنا سر اُس کے پاس آیا پر اُس نے اُس کو تنگ کِیا اور اُس کی کُمک نہ کی۔
21. کیونکہ آخز نے خُداوند کے گھر اور بادشاہ اور سرداروں کے محلّوں سے مال لے کر شاہِ اسُور کو دِیا تَو بھی اُس کی کُچھ مدد نہ ہُوئی۔
22. اور اپنی تنگی کے وقت میں بھی اُس نے یعنی اِسی آخز بادشاہ نے خُداوند کا اَور بھی زِیادہ گُناہ کِیا۔
23. کیونکہ اُس نے دمِشق کے دیوتاؤں کے لِئے جِنہوں نے اُسے مارا تھا قُربانیاں کِیں اور کہا چُونکہ ارام کے بادشاہوں کے معبُودوں نے اُن کی مدد کی ہے سو مَیں اُن کے لِئے قُربانی کرُوں گا تاکہ وہ میری مدد کریں لیکن وہ اُس کی اور سارے اِسرائیل کی تباہی کا باعِث ہُوئے۔
24. اور آخز نے خُدا کے گھر کے برتنوں کو جمع کِیا اور خُدا کے گھر کے برتنوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور خُداوند کے گھر کے دروازوں کو بند کِیا اور اپنے لِئے یروشلیِم کے ہر کونے میں مذبحے بنائے۔
25. اور یہُودا ہ کے ایک ایک شہر میں غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلانے کے لِئے اُونچے مقام بنائے اور خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو غُصّہ دِلایا۔
26. اور اُس کے باقی کام اور اُس کے سب طَور طریقے شرُوع سے آخِر تک یہُودا ہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند ہیں۔
27. اور آخز اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے شہر میں یعنی یروشلیِم میں دفن کِیا کیونکہ وہ اُسے اِسرائیل کے بادشاہوں کی قبروں میں نہ لائے اور اُس کا بیٹا حِزقیاہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔