1. اور رحبعا م سِکم کو گیا اِس لِئے کہ سب اِسرائیلی اُسے بادشاہ بنانے کو سِکم میں اِکٹّھے ہُوئے تھے۔
2. جب نباط کے بیٹے یرُبعا م نے یہ سُنا (کیونکہ وہ مِصر میں تھا جہاں وہ سُلیما ن بادشاہ کے آگے سے بھاگ گیا تھا) تو یرُبعا م مِصر سے لَوٹا۔
3. اور لوگوں نے اُسے بُلوا بھیجا ۔ سو یرُبعا م اور سب اِسرائیلی آئے اور رحبعا م سے کہنے لگے۔
4. کہ تیرے باپ نے ہمارا جُؤا سخت کر رکھّا تھا ۔ سو اب تُو اپنے باپ کی اُس سخت خِدمت کو اور اُس بھاری جُوئے کو جو اُس نے ہم پر ڈال رکھّا تھا کُچھ ہلکا کر دے اور ہم تیری خِدمت کریں گے۔