6. جو کوئی یہ کہتا ہے کہ مَیں اُس میں قائِم ہُوں تو چاہئے کہ یہ بھی اُسی طرح چلے جِس طرح وہ چلتا تھا۔
7. اَے عزِیزو! مَیں تُمہیں کوئی نیا حُکم نہیں لِکھتا بلکہ وُہی پُرانا حُکم جو شرُوع سے تُمہیں مِلا ہے ۔ یہ پُرانا حُکم وُہی کلام ہے جو تُم نے سُنا ہے۔
8. پِھر تُمہیں ایک نیا حُکم لِکھتا ہُوں اور یہ بات اُس پر اور تُم پر صادِق آتی ہے کیونکہ تارِیکی مِٹتی جاتی ہے اور حقِیقی نُور چمکنا شرُوع ہو گیا ہے۔
9. جو کوئی یہ کہتا ہے کہ مَیں نُور میں ہُوں اور اپنے بھائی سے عداوت رکھتا ہے وہ ابھی تک تارِیکی ہی میں ہے۔
10. جو کوئی اپنے بھائی سے مُحبّت رکھتا ہے وہ نُور میں رہتا ہے اور ٹھوکر نہیں کھانے کا۔
11. لیکن جو اپنے بھائی سے عداوت رکھتا ہے وہ تارِیکی میں ہے اور تارِیکی ہی میں چلتا ہے اور یہ نہیں جانتا کہ کہاں جاتا ہے کیونکہ تارِیکی نے اُس کی آنکھیں اَندھی کر دی ہیں۔