17. تب اُس نے پُوچھا وہ کیا بات ہے جو خُداوند نے تُجھ سے کہی ہے؟ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں اُسے مُجھ سے پوشِیدہ نہ رکھ ۔ اگر تُو کُچھ بھی اُن باتوں میں سے جو اُس نے تُجھ سے کہی ہیں چُھپائے تو خُدا تُجھ سے اَیسا ہی کرے بلکہ اُس سے بھی زِیادہ۔
18. تب سموئیل نے اُس کو رتی رتی حال بتایا اور اُس سے کُچھ نہ چُھپایا ۔ اُس نے کہا وہ خُداوند ہے جو وہ بھلا جانے سو کرے۔
19. اور سموئیل بڑا ہوتا گیا اور خُداوند اُس کے ساتھ تھا اور اُس نے اُس کی باتوں میں سے کِسی کو مِٹّی میں مِلنے نہ دِیا۔
20. اور سب بنی اِسرائیل نے دان سے بیر سبع تک جان لِیا کہ سموئیل خُداوند کا نبی مُقرّر ہُؤا۔
21. اور خُداوند سَیلا میں پِھرظاہِر ہُؤا کیونکہ خُداوند نے اپنے آپ کو سَیلا میں سموئیل پر اپنے کلام کے ذرِیعہ سے ظاہِر کِیا۔