3. اور سموئیل مَر چُکا تھا اور سب اِسرائیلِیوں نے اُس پر نَوحہ کر کے اُسے اُس کے شہر رامہ میں دفن کِیا تھا اور ساؤُل نے جِنّات کے آشناؤں اور افسُون گروں کو مُلک سے خارِج کر دِیا تھا۔
4. اور فِلستی جمع ہُوئے اور آ کر شُونِیم میں ڈیرے ڈالے اور ساؤُل نے بھی سب اِسرائیلِیوں کو جمع کِیا اور وہ جِلبو عہ میں خَیمہ زن ہُوئے۔
5. اور جب ساؤُل نے فِلستِیوں کا لشکر دیکھا تو ہِراسان ہُؤا اور اُس کا دِل بُہت کانپنے لگا۔
6. اور جب ساؤُل نے خُداوند سے سوال کِیا تو خُداوند نے اُسے نہ تو خوابوں اور نہ اُوریم اور نہ نبِیوں کے وسِیلہ سے کوئی جواب دِیا۔
7. تب ساؤُل نے اپنے مُلازِموں سے کہا کوئی اَیسی عَورت میرے لِئے تلاش کرو جِس کا آشنا جِنّ ہو تاکہ مَیں اُس کے پاس جا کر اُس سے پُوچُھوں ۔اُس کے مُلازِموں نے اُس سے کہا دیکھ عَین دور میں ایک عَورت ہے جِس کا آشنا جِنّ ہے۔
8. سو ساؤُل نے اپنا بھیس بدل کر دُوسری پوشاک پہنی اور دو آدمِیوں کو ساتھ لے کر چلا اور وہ رات کو اُس عَورت کے پاس آئے اور اُس نے کہا ذرا میری خاطِر جِنّ کے ذرِیعہ سے میرا فال کھول اور جِس کا نام مَیں تُجھے بتاؤُں اُسے اُوپر بُلا دے۔
9. تب اُس عَورت نے اُس سے کہا دیکھ تُو جانتا ہے کہ ساؤُل نے کیا کِیا کہ اُس نے جِنّات کے آشناؤں اور افسُون گروں کو مُلک سے کاٹ ڈالا ہے ۔ پس تُو کیوں میری جان کے لِئے پھندا لگاتا ہے تاکہ مُجھے مَروا ڈالے؟۔