13. خُداوند یُونتن سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے بھی زِیادہ کرے اگر میرے باپ کی یِہی مرضی ہو کہ تُجھ سے بدی کرے اور مَیں تُجھے نہ بتاؤں اور تُجھے رُخصت نہ کر دُوں تاکہ تُو سلامت چلا جائے اور خُداوند تیرے ساتھ رہے جَیسا وہ میرے باپ کے ساتھ رہا۔
14. اور صِرف یِہی نہیں کہ جب تک مَیں جِیتا رہُوں تب ہی تک تُو مُجھ پر خُداوند کا سا کرم کرے تاکہ مَیں مَر نہ جاؤں۔
15. بلکہ میرے گھرانے سے بھی کبھی اپنے کرم کو باز نہ رکھنا اور جب خُداوند تیرے دُشمنوں میں سے ایک ایک کو زمِین پر سے نیست و بابُود کر ڈالے تب بھی اَیسا ہی کرنا۔
16. سو یُونتن نے داؤُد کے خاندان سے عہد کِیا اور کہا کہ خُداوند داؤُد کے دُشمنوں سے اِنتِقام لے۔
17. اور یُونتن نے داؤُد کو اُس مُحبّت کے سبب سے جو اُس کو اُس سے تھی دوبارہ قَسم کِھلائی کیونکہ وہ اُس سے اپنی جان کے برابر مُحبّت رکھتا تھا۔
18. تب یُونتن نے داؤُد سے کہا کہ کل نیا چاند ہے اور تُو یاد آئے گا کیونکہ تیری جگہ خالی رہے گی۔