16. سو اب تُم ٹھہرے رہو اور اِس بڑے کام کو دیکھو جِسے خُداوند تُمہاری آنکھوں کے سامنے کرے گا۔
17. کیا آج گیہُوں کاٹنے کا دِن نہیں؟ مَیں خُداوند سے عرض کرُوں گا کہ بادل گرجے اور پانی برسے اور تُم جان لو گے اور دیکھ بھی لو گے کہ تُم نے خُداوند کے حضُور اپنے لِئے بادشاہ مانگنے سے کِتنی بڑی شرارت کی۔
18. چُنانچہ سموئیل نے خُداوند سے عرض کی اور خُداوند کی طرف سے اُسی دِن بادل گرجا اور پانی برسا ۔ تب سب لوگ خُداوند اور سموئیل سے نِہایت ڈر گئے۔
19. اور سب لوگوں نے سموئیل سے کہا کہ اپنے خادِموں کے لِئے خُداوند اپنے خُدا سے دُعا کر کہ ہم مَر نہ جائیں کیونکہ ہم نے اپنے سب گُناہوں پر یہ شرارت بھی بڑھا دی ہے کہ اپنے لِئے ایک بادشاہ مانگا۔
20. سموئیل نے لوگوں سے کہا خَوف نہ کرو ۔ یہ سب شرارت تو تُم نے کی ہے تَو بھی خُداوند کی پَیروی سے کنارہ کشی نہ کرو بلکہ اپنے سارے دِل سے خُداوند کی پرستِش کرو۔
21. تُم کنارہ کشی نہ کرنا ورنہ باطِل چِیزوں کی پَیروی کرنے لگو گے جو نہ فاِئدہ پُہنچا سکتی نہ رہائی دے سکتی ہیں اِس لِئے کہ وہ سب باطِل ہیں۔
22. کیونکہ خُداوند اپنے بڑے نام کے باعِث اپنے لوگوں کو ترک نہیں کرے گا اِس لِئے کہ خُداوند کو یِہی پسند آیا کہ تُم کو اپنی قَوم بنائے۔
23. اب رہا مَیں ۔ سو خُدا نہ کرے کہ تُمہارے لِئے دُعا کرنے سے باز آ کر خُداوند کا گُنہگار ٹھہرُوں بلکہ مَیں وُہی راہ جو اچھّی اور سِیدھی ہے تُم کو بتاؤُں گا۔
24. فقط اِتنا ہو کہ تُم خُداوند سے ڈرو اور اپنے سارے دِل اور سچّائی سے اُس کی عِبادت کرو کیونکہ سوچو کہ اُس نے تُمہارے لِئے کَیسے بڑے کام کِئے ہیں۔
25. پر اگر تُم اب بھی شرارت ہی کرتے جاؤ تو تُم اور تُمہارا بادشاہ دونوں کے دونوں نابُود کر دِئے جاؤ گے۔