25. سو اب اَے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا تُو اپنے بندہ میرے باپ داؤُد کے ساتھ اُس قَول کو بھی پُورا کر جو تُو نے اُس سے کِیا تھا کہ تیرے آدمِیوں سے میرے حضُور اِسرا ئیل کے تخت پر بَیٹھنے والے کی کمی نہ ہو گی بشرطیکہ تیری اَولاد جَیسے تُو میرے حضُور چلتا رہا وَیسے ہی میرے حضُور چلنے کے لِئے اپنی راہ کی اِحتیاط رکھّے۔
26. سو اب اَے اِسرا ئیل کے خُدا تیرا وہ قَول سچّا ثابِت کِیا جائے جو تُو نے اپنے بندہ میرے باپ داؤُد سے کِیا۔
27. لیکن کیا خُدا فی الحقِیقت زمِین پر سکُونت کرے گا؟ دیکھ آسمان بلکہ آسمانوں کے آسمان میں بھی تُو سما نہیں سکتا تو یہ گھر تو کُچھ بھی نہیں جِسے مَیں نے بنایا۔
28. تَو بھی اَے خُداوند میرے خُدا اپنے بندہ کی دُعا ور مُناجات کا لِحاظ کر کے اُس فریاد اور دُعا کو سُن لے جو تیرا بندہ آج کے دِن تیرے حضُور کرتا ہے۔
29. تاکہ تیری آنکھیں اِس گھر کی طرف یعنی اُسی جگہ کی طرف جِس کی بابت تُو نے فرمایا کہ مَیں اپنا نام وہاں رکُھّوں گا دِن اور رات کُھلی رہیں تاکہ تُو اُس دُعا کو سُنے جو تیرا بندہ اِس مقام کے طرف رُخ کر کے تُجھ سے کرے گا۔
30. اور تُو اپنے بندہ اور اپنی قَوم اِسرا ئیل کی مُناجات کو جب وہ اِس جگہ کی طرف رُخ کر کے کریں سُن لینا بلکہ تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن لینا اور سُن کر مُعاف کر دینا۔