23. اور دس موٹے موٹے بَیل اور چرائی پر کے بِیس بَیل ۔ایک سَو بھیڑیں اور اِن کے علاوہ چکارے اور ہرن اور چھوٹے ہرن اور موٹے تازہ مُرغ۔
24. کیونکہ وہ دریایِ فرات کی اِس طرف کے سب مُلک پر تِفسح سے غزّہ تک یعنی سب بادشاہوں پر جو دریایِ فرات کی اِس طرف تھے فرمانروا تھا اور اُس کے چَوگِرد سب اطراف میں سب سے اُس کی صُلح تھی۔
25. اور سُلیما ن کی عُمر بھر یہُوداہ اور اِسرا ئیل کا ایک ایک آدمی اپنی تاک اور اپنے انجِیر کے درخت کے نِیچے دان سے بیر سبع تک امن سے رہتا تھا۔
26. اور سُلیما ن کے ہاں اُس کے رتھوں کے لِئے چالِیس ہزار تھان اور بارہ ہزار سوار تھے۔
27. اور اُن مَنصبداروں میں سے ہر ایک اپنے مہِینہ میں سُلیما ن بادشاہ کے لِئے اور اُن سب کے لِئے جو سُلیما ن بادشاہ کے دسترخوان پر آتے تھے رسد پُہنچاتا تھا ۔ وہ کِسی چِیز کی کمی نہ ہونے دیتے تھے۔
28. اور لوگ اپنے اپنے فرض کے مُطابِق گھوڑوں اور تیز رفتار سمندوں کے لِئے جَو اور بُھوسا اُسی جگہ لے آتے تھے جہاں وہ مَنصبدار ہوتے تھے۔
29. اور خُدا نے سُلیما ن کو حِکمت اور سمجھ بُہت ہی زِیادہ اور دِل کی وُسعت بھی عِنایت کی جَیسی سمُندر کے کنارے کی ریت ہوتی ہے۔