۱-سلاطِین 3:19-28 Urdu Bible Revised Version (URD)

19. اور اِس عَورت کا بچّہ رات کو مَر گیا کیونکہ یہ اُس کے اُوپر ہی لیٹ گئی تھی۔

20. سو یہ آدھی رات کو اُٹھی اور جِس وقت تیری لَونڈی سوتی تھی میرے بیٹے کو میری بغل سے لے کر اپنی گود میں لِٹا لِیا اور اپنے مَرے ہُوئے بچّے کو میری گود میں ڈال دِیا۔

21. صُبح کو جب مَیں اُٹھی کہ اپنے بچّے کو دُودھ پِلاؤُں تو کیا دیکھتی ہُوں کہ وہ مَرا پڑا ہے پر جب مَیں نے صُبح کو غَور کِیا تو دیکھا کہ یہ میرا لڑکا نہیں ہے جو میرے ہُؤا تھا۔

22. پِھر وہ دُوسری عَورت کہنے لگی نہیں یہ جو جِیتا ہے میرا بیٹا ہے اور مَرا ہُؤا تیرا بیٹا ہے ۔اِس نے جواب دِیا نہیں مَرا ہُؤا تیرا بیٹا ہے اور جِیتا میرا بیٹا ہے ۔سو وہ بادشاہ کے حضُور اِسی طرح کہتی رہِیں۔

23. تب بادشاہ نے کہا ایک کہتی ہے یہ جو جِیتا ہے میرا بیٹا ہے اور مَر گیا ہے وہ تیرا بیٹا ہے اور دُوسری کہتی ہے کہ نہیں بلکہ جو مَر گیا ہے وہ تیرا بیٹا ہے اور جو جِیتا ہے وہ میرا بیٹا ہے۔

24. سو بادشاہ نے کہا مُجھے ایک تلوار لا دو ۔ تب وہ بادشاہ کے پاس تلوار لے آئے۔

25. پِھر بادشاہ نے فرمایا کہ اِس جِیتے بچّے کو چِیر کر دو ٹُکڑے کو ڈالو اور آدھا ایک کو اور آدھا دُوسری کو دے دو۔

26. تب اُس عَورت نے جِس کا وہ جِیتا بچّہ تھا بادشاہ سے عرض کی کیونکہ اُس کے دِل میں اپنے بیٹے کی مامتا تھی سو وہ کہنے لگی اَے میرے مالِک! یہ جِیتا بچّہ اُسی کو دیدے پر اُسے جان سے نہ مَروالیکن دُوسری نے کہا یہ نہ میرا ہو نہ تیرا اُسے چِیر ڈالو۔

27. تب بادشاہ نے حُکم کِیا کہ جِیتا بچّہ اُسی کو دو اور اُسے جان سے نہ مارو کیونکہ وُہی اُس کی ماں ہے۔

28. اور سارے اِسرا ئیل نے یہ اِنصاف جو بادشاہ نے کِیا سُنا اور وہ بادشاہ سے ڈرنے لگے کیونکہ اُنہوں نے دیکھا کہ عدالت کرنے لِئے خُدا کی حِکمت اُس کے دِل میں ہے۔

۱-سلاطِین 3