47. اور ادُو م میں کوئی بادشاہ نہ تھا بلکہ ایک نائِب حُکومت کرتا تھا۔
48. اور یہُو سفط نے تَرسِیس کے جہاز بنائے تاکہ اوفِیر کو سونے کے لِئے جائیں پر وہ گئے نہیں کیونکہ وہ عصیُون جابر ہی میں ٹُوٹ گئے۔
49. تب اخی ا ب کے بیٹے اخزیا ہ نے یہُو سفط سے کہا اپنے خادِموں کے ساتھ میرے خادِموں کو بھی جہازوں میں جانے دے پر یہُو سفط راضی نہ ہُؤا۔
50. اور یہُو سفط اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے باپ داؤُد کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا یہُورا م اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
51. اور اخی ا ب کا بیٹا اخزیا ہ شاہِ یہُودا ہ یہُو سفط کے سترھویں سال سے سامر یہ میں اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اِسرا ئیل پر دو برس سلطنت کی۔
52. اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی اور اپنے باپ کی راہ اور اپنی ماں کی راہ اور نباط کے بیٹے یرُبعا م کی راہ پر چلا جِس سے اُس نے بنی اِسرائیل سے گُناہ کرایا۔