۱-سلاطِین 2:19-27 Urdu Bible Revised Version (URD)

19. پس بت سبع سُلیما ن بادشاہ کے پاس گئی تاکہ اُس سے ادُو نیّاہ کے لِئے عرض کرے ۔ بادشاہ اُس کے اِستِقبال کے واسطے اُٹھا اور اُس کے سامنے جُھکا ۔ پِھر اپنے تخت پر بَیٹھا اور اُس نے بادشاہ کی ماں کے لِئے ایک تخت لگوایا ۔ سو وہ اُس کے دہنے ہاتھ بَیٹھی۔

20. اور کہنے لگی میری تُجھ سے ایک چھوٹی سی درخواست ہے ۔ تُو مُجھ سے اِنکار نہ کرنا ۔ بادشاہ نے اُس سے کہااَے میری ماں! اِرشاد فرما مُجھے تُجھ سے اِنکار نہ ہو گا۔

21. اُس نے کہا اَبی شاگ شُونمِیت تیرے بھائی ادُو نیّاہ کو بیاہ دی جائے۔

22. سُلیما ن بادشاہ نے اپنی ماں کو جواب دِیا کہ تُو اَبی شاگ شُونمِیت ہی کو ادُو نیّاہ کے لِئے کیوں مانگتی ہے؟ اُس کے لِئے سلطنت بھی مانگ کیونکہ وہ تو میرا بڑا بھائی ہے بلکہ اُسی کے لِئے کیا ابیا تر کاہِن اورضرو یاہ کے بیٹے یُوآب کے لِئے بھی مانگ۔

23. تب سُلیما ن بادشاہ نے خُداوند کی قَسم کھائی اور کہا کہ اگر ادُو نیّاہ نے یہ بات اپنی ہی جان کے خِلاف نہیں کہی تو خُدا مُجھ سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے بھی زِیادہ کرے۔

24. سو اب خُداوند کی حیات کی قَسم جِس نے مُجھ کو قیام بخشا اور مُجھ کو میرے باپ داؤُد کے تخت پر بِٹھایا اور میرے لِئے اپنے وعدہ کے مُطابِق ایک گھر بنایا یقِیناً ادُونیّاہ آج ہی قتل کِیا جائے گا۔

25. اور سُلیما ن بادشاہ نے یہوید ع کے بیٹے بِنایا ہ کو بھیجا ۔ اُس نے اُس پر اَیسا وار کِیا کہ وہ مَر گیا۔

26. پِھر بادشاہ نے ابیاتر کاہِن سے کہا تُو عنتوت کو اپنے کھیتوں میں چلا جا کیونکہ تُو واجِبُ القتل ہے پر مَیں اِس وقت تُجھ کو قتل نہیں کرتا کیونکہ تُو میرے باپ داؤُد کے سامنے خُداوند یہووا ہ کا صندُوق اُٹھایا کرتا تھا اور جو جو مُصِیبت میرے باپ پر آئی وہ تُجھ پر بھی آئی۔

27. سو سُلیما ن نے ابیا تر کو خُداوند کے کاہِن کے عُہدہ سے برطرف کِیا تاکہ وہ خُداوند کے اُس قَول کو پُورا کرے جو اُس نے سَیلا میں عیلی کے گھرانے کے حق میں کہا تھا۔ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍ

۱-سلاطِین 2