21. اُس وقت اِسرائیلی دو فرِیق ہو گئے آدھے آدمی جِینت کے بیٹے تِبنی کے پیرَو ہو گئے تاکہ اُسے بادشاہ بنائیں اور آدھے عُمر ی کے پَیرو تھے۔
22. پر جو عُمر ی کے پیرَو تھے اُن پر جو جِینت کے بیٹے تِبنی کے پیرَو تھے غالِب آئے ۔ سو تِبنی مَر گیا اور عُمر ی بادشاہ ہُؤا۔
23. شاہِ یہُودا ہ آسا کے اِکتِیسویں سال سے عُمر ی اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا ۔ اُس نے بارہ برس سلطنت کی ۔ تِرضہ میں چھ برس اُس کی سلطنت رہی۔
24. اور اُس نے سامر یہ کا پہاڑ سمر سے دو قِنطار چاندی میں خرِیدا اور اُس پہاڑ پر ایک شہر بنایا اور اُس شہر کا نام جو اُس نے بنایا تھا پہاڑ کے مالِک سمر کے نام پر سامریہ رکھّا۔
25. اور عُمر ی نے خُداوند کی نظر میں بدی کی اور اُن سب سے جو اُس سے پہلے ہُوئے بدتر کام کِئے۔
26. کیونکہ اُس نے نبا ط کے بیٹے یرُبعا م کی سب راہیں اور اُس کے گُناہوں کی روِش اِختیار کی جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا تاکہ وہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کو اپنے باطِل کاموں سے غُصّہ دِلائیں۔
27. اور عُمر ی کے باقی کام جو اُس نے کِئے اور اُس کا زور جو اُس نے دِکھایا سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔