14. لیکن اُونچے مقام ڈھائے نہ گئے تَو بھی آسا کا دِل عُمر بھر خُداوند کے ساتھ کامِل رہا۔
15. اور اُس نے وہ چِیزیں جو اُس کے باپ نے نذر کی تِھیں اور وہ چِیزیں جو اُس نے آپ نذر کی تِھیں یعنی چاندی اور سونا اور ظُرُوف سب کو خُداوند کے گھر میں داخِل کِیا۔
16. اور آسا اور شاہِ اِسرا ئیل بعشا میں اُن کی عُمر بھر جنگ رہی۔
17. اور شاہِ اِسرا ئیل بعشا نے یہُودا ہ پر چڑھائی کی اور رامہ کو بنایا تاکہ شاہِ یہُودا ہ آسا کے پاس کِسی کی آمد ورفت نہ ہو سکے۔
18. تب آسا نے سب چاندی اور سونے کو جو خُداوند کے گھر کے خزانوں میں باقی رہا تھا اور شاہی محلّ کے خزانوں کو لے کر اُن کو اپنے خادِموں کے سپُرد کِیا اور آسا بادشاہ نے اُن کو شاہِ ارا م بِن ہدَد کے پاس جو حزیُو ن کے بیٹے طابرِ مُّون کا بیٹا تھا اور دمشق میں رہتا تھا روانہ کِیا اور کہلا بھیجا۔
19. کہ میرے اور تیرے درمِیان اور میرے باپ اور تیرے باپ کے درمِیان عہد و پَیمان ہے ۔ دیکھ مَیں نے تیرے لِئے چاندی اور سونے کا ہدیہ بھیجا ہے سو تُو آ کر شاہِ اِسرا ئیل بعشا سے عہد شِکنی کر تاکہ وہ میرے پاس سے چلا جائے۔
20. اور بِن ہدد نے آسا بادشاہ کی بات مانی اور اپنے لشکر کے سرداروں کو اِسرائیلی شہروں پر چڑھائی کرنے کو بھیجا اور عیُّو ن اور دان اور ابیل بَیت معکہ اور سارے کِنّرت اور نفتالی کے سارے مُلک کو مارا۔
21. جب بعشا نے یہ سُنا تو رامہ کے بنانے سے ہاتھ کھینچا اور تِرضہ میں رہنے لگا۔
22. تب آسا بادشاہ نے سارے یہُودا ہ میں مُنادی کرائی اور کوئی معذُور نہ رکھّا گیا ۔ سو وہ رامہ کے پتّھر کو اور اُس کی لکڑِیوں کو جِن سے بعشا اُسے تعمِیر کر رہا تھا اُٹھا لے گئے اور آسا بادشاہ نے اُن سے بِنیمِین کے جِبع اور مِصفاہ کو بنایا۔
23. اور آسا کا باقی سب حال اور اُس کی ساری قُوّت اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا اور جو شہر اُس نے بنائے سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں ہیں؟ لیکن اُس کے بُڑھاپے کے وقت میں اُسے پاؤں کا روگ لگ گیا۔
24. اور آسا اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے باپ دادا کے ساتھ اپنے باپ داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹایہُو سفط اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
25. اور شاہِ یہُودا ہ آسا کی سلطنت کے دُوسرے سال سے یرُبعا م کا بیٹا ندب اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اِسرا ئیل پر دو برس سلطنت کی۔
26. اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی اور اپنے باپ کی راہ اور اُس کے گُناہ کی روِش اِختیار کی جِس سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا تھا۔
27. اور اخیاہ کے بیٹے بعشا نے جو اِشکار کے گھرانے کا تھا اُس کے خِلاف سازِش کی اور بعشا نے جِبّتُون میں جو فِلستِیوں کا تھا اُسے قتل کِیا کیونکہ ندب اور سارے اِسرا ئیل نے جِبّتُون کا مُحاصرہ کر رکھّا تھا۔
28. شاہِ یہُودا ہ آسا کے تِیسرے ہی سال بعشا نے اُسے قتل کِیا اور اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔
29. اور جُوں ہی وہ بادشاہ ہُؤا اُس نے یرُبعا م کے سارے گھرانے کو قتل کِیا اور جَیسا خُداوند نے اپنے خادِم اخیاہ سَیلانی کی معرفت فرمایا تھا اُس نے یرُبعا م کے لِئے کِسی سانس لینے والے کو بھی جب تک اُسے ہلاک نہ کر ڈالا نہ چھوڑا۔
30. یرُبعا م کے اُن گُناہوں کے سبب سے جو اُس نے آپ کِئے اور جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا اور اُس کے اُس غُصّہ دِلانے کے سبب سے جِس سے اُس نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے غضب کو بھڑکایا۔