22. اور یہُودا ہ نے خُداوند کے حضُور بدی کی اور جو گُناہ اُن کے باپ دادا نے کِئے تھے اُن سے بھی زِیادہ اُنہوں نے اپنے گُناہوں سے جو اُن سے سرزد ہُوئے اُس کی غَیرت کو برانگیختہ کِیا۔
23. کیونکہ اُنہوں نے اپنے لِئے ہر ایک اُونچے ٹِیلے پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے اُونچے مقام اور سُتُون اور یسِیرتیں بنائِیں۔
24. اور اُس مُلک میں لُوطی بھی تھے ۔ وہ اُن قَوموں کے سب مکرُوہ کام کرتے تھے جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے نِکال دِیا تھا۔
25. اور رحُبعا م بادشاہ کے پانچویں برس میں شاہِ مِصر سِیسق نے یروشلیِم پر چڑھائی کی۔
26. اور اُس نے خُداوند کے گھر کے خزانوں اور شاہی محلّ کے خزانوں کو لے لِیا بلکہ اُس نے سب کُچھ لے لِیا اور سونے کی وہ سب ڈھالیں بھی لے گیا جو سُلیِما ن نے بنائی تِھیں۔
27. اور رحُبعا م بادشاہ نے اُن کے بدلے پِیتل کی ڈھالیں بنائِیں اور اُن کو مُحافِظ سِپاہِیوں کے سرداروں کے سپُرد کِیا جو شاہی محلّ کے دروازہ پر پہرا دیتے تھے۔
28. اور جب بادشاہ خُداوند کے گھر میں جاتا تو وہ سِپاہی اُن کو لے کر چلتے اور پِھر اُن کو واپس لا کر سِپاہِیوں کی کوٹھری میں رکھ دیتے تھے۔
29. اور رحُبعا م کا باقی حال اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں لِکھا نہیں ہے؟۔
30. اور رحُبعا م اور یرُبعا م میں برابر جنگ رہی۔
31. اور رحُبعا م اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہُؤا ۔ اُس کی ماں کا نام نعمہ تھا جو عمُّونی عَورت تھی اور اُس کا بیٹا ابیا م اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔