۱-سلاطِین 14:15-30 Urdu Bible Revised Version (URD)

15. کیونکہ خُداوند اِسرا ئیل کو اَیسا مارے گا جَیسے سرکنڈا پانی میں ہِلایا جاتا ہے اور وہ اِسرا ئیل کو اِس اچّھے مُلک سے جو اُس نے اُن کے باپ دادا کو دِیا تھا اُکھاڑ پھینکے گا اور اُن کو دریایِ فرا ت کے پار پراگندہ کرے گا کیونکہ اُنہوں نے اپنے لِئے یسِیرتیں بنائِیں اور خُداوند کو غُصّہ دِلایا ہے۔

16. اور وہ اِسرا ئیل کو یرُبعا م کے اُن گُناہوں کے سبب سے چھوڑ دے گا جو اُس نے خُود کِئے اور جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا۔

17. اور یرُبعا م کی بِیوی اُٹھ کر روانہ ہُوئی اور تِرضہ میں آئی اور جَیسے ہی وہ گھر کے آستانہ پر پُہنچی وہ لڑکا مَر گیا۔

18. اور سارے اِسرا ئیل نے جَیسا خُداوند نے اپنے بندہ اخیاہ نبی کی معرفت فرمایا تھا اُسے دفن کر کے اُس پر نَوحہ کِیا۔

19. اور یرُبعا م کا باقی حال کہ وہ کِس کِس طرح لڑا اور اُس نے کیونکر سلطنت کی وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں لِکھا ہے۔

20. اور جِتنی مُدّت تک یرُبعا م نے سلطنت کی وہ بائِیس برس کی تھی اور وہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُس کا بیٹا ندب اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

21. اور سُلیما ن کا بیٹا رحُبعا م یہُودا ہ میں بادشاہ تھا ۔ رحُبعا م اِکتالِیس برس کا تھا جب وہ بادشاہی کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم یعنی اُس شہر میں جِسے خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُنا تھا تاکہ اپنا نام وہاں رکھّے ستّرہ برس سلطنت کی اور اُس کی ماں کا نام نعمہ تھا جوعمُّونی عَورت تھی۔

22. اور یہُودا ہ نے خُداوند کے حضُور بدی کی اور جو گُناہ اُن کے باپ دادا نے کِئے تھے اُن سے بھی زِیادہ اُنہوں نے اپنے گُناہوں سے جو اُن سے سرزد ہُوئے اُس کی غَیرت کو برانگیختہ کِیا۔

23. کیونکہ اُنہوں نے اپنے لِئے ہر ایک اُونچے ٹِیلے پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے اُونچے مقام اور سُتُون اور یسِیرتیں بنائِیں۔

24. اور اُس مُلک میں لُوطی بھی تھے ۔ وہ اُن قَوموں کے سب مکرُوہ کام کرتے تھے جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے نِکال دِیا تھا۔

25. اور رحُبعا م بادشاہ کے پانچویں برس میں شاہِ مِصر سِیسق نے یروشلیِم پر چڑھائی کی۔

26. اور اُس نے خُداوند کے گھر کے خزانوں اور شاہی محلّ کے خزانوں کو لے لِیا بلکہ اُس نے سب کُچھ لے لِیا اور سونے کی وہ سب ڈھالیں بھی لے گیا جو سُلیِما ن نے بنائی تِھیں۔

27. اور رحُبعا م بادشاہ نے اُن کے بدلے پِیتل کی ڈھالیں بنائِیں اور اُن کو مُحافِظ سِپاہِیوں کے سرداروں کے سپُرد کِیا جو شاہی محلّ کے دروازہ پر پہرا دیتے تھے۔

28. اور جب بادشاہ خُداوند کے گھر میں جاتا تو وہ سِپاہی اُن کو لے کر چلتے اور پِھر اُن کو واپس لا کر سِپاہِیوں کی کوٹھری میں رکھ دیتے تھے۔

29. اور رحُبعا م کا باقی حال اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں لِکھا نہیں ہے؟۔

30. اور رحُبعا م اور یرُبعا م میں برابر جنگ رہی۔

۱-سلاطِین 14