۱-سلاطِین 13:29-34 Urdu Bible Revised Version (URD)

29. سو اُس نبی نے اُس مَردِ خُدا کی لاش اُٹھا کر اُسے گدھے پر رکھّا اور لے آیا اور وہ بُڈّھا نبی اُس پر ماتم کرنے اور اُسے دفن کرنے کو اپنے شہر میں آیا۔

30. اور اُس نے اُس کی لاش کو اپنی قبر میں رکھّا اور اُنہوں نے اُس پر ماتم کِیا اور کہا ہائے میرے بھائی!۔

31. اور جب وہ اُسے دفن کر چُکا تو اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا کہ جب مَیں مَر جاؤُں تو مُجھ کو اُسی قبر میں دفن کرنا جِس میں یہ مَردِ خُدا دفن ہُؤا ہے ۔ میری ہڈّیاں اُس کی ہڈّیوں کے برابر رکھنا۔

32. اِس لِئے کہ وہ بات جو اُس نے خُداوند کے حُکم سے بَیت ا یل کے مذبح کے خِلاف اور اُن سب اُونچے مقاموں کے گھروں کے خِلاف جو سامر یہ کے قصبوں میں ہیں کہی ہے ضرُور پُوری ہو گی۔

33. اِس ماجرا کے بعد بھی یرُبعا م اپنی بُری راہ سے باز نہ آیا بلکہ اُس نے عوام میں سے اُونچے مقاموں کے کاہِن ٹھہرائے ۔ جِس کِسی نے چاہا اُسے اُس نے مخصُوص کِیا تاکہ اُونچے مقاموں کے لِئے کاہِن ہوں۔

34. اور یہ فعل یرُبعا م کے گھرانے کے لِئے اُسے کاٹ ڈالنے اور اُسے رُویِ زمِین پر سے نیست و نابُود کرنے کے لِئے گُناہ ٹھہرا۔

۱-سلاطِین 13