24. اور سارا جہان سُلیما ن کے دِیدار کا طالِب تھا تاکہ اُس کی حِکمت کو جو خُدا نے اُس کے دِل میں ڈالی تھی سُنے۔
25. اور اُن میں سے ہر ایک آدمی چاندی کے برتن اور سونے کے برتن اور کپڑے اور ہتھیار اور مصالِح اور گھوڑے اور خچّر ہدیہ کے طَور پر اپنے حِصّہ کے مُوافِق لاتا تھا۔
26. اور سُلیما ن نے رتھ اور سوار اِکٹّھے کر لِئے ۔ اُس کے پاس ایک ہزار چار سَو رتھ اور بارہ ہزار سوار تھے جِن کو اُس نے رتھوں کے شہروں میں اور بادشاہ کے ساتھ یروشلیِم میں رکھّا۔
27. اور بادشاہ نے یروشلیِم میں اِفراط کی وجہ سے چاندی کو تو اَیسا کر دِیا جَیسے پتّھر اور دیوداروں کو اَیسا جَیسے نشیب کے مُلک کے گولر کے درخت ہوتے ہیں۔