8. پس جو نہیں مانتا وہ آدمی کو نہیں بلکہ خُدا کو نہیں مانتا جو تُم کو اپنا پاک رُوح دیتا ہے۔
9. مگر برادرانہ مُحبّت کی بابت تُمہیں کُچھ لِکھنے کی حاجت نہیں کیونکہ تُم آپس میں مُحبّت کرنے کی خُدا سے تعلِیم پا چُکے ہو۔
10. اور تمام مَکِدُنیہ کے سب بھائِیوں کے ساتھ اَیسا ہی کرتے ہو لیکن اَے بھائِیو ! ہم تُمہیں نصِیحت کرتے ہیں کہ ترقّی کرتے جاؤ۔
11. اور جِس طرح ہم نے تُم کو حُکم دِیا چُپ چاپ رہنے اور اپنا کاروبار کرنے اور اپنے ہاتھوں سے مِحنت کرنے کی ہِمّت کرو۔
12. تاکہ باہِر والوں کے ساتھ شایستگی سے برتاؤ کرو اور کِسی چِیز کے مُحتاج نہ ہو۔
13. اَے بھائِیو ! ہم نہیں چاہتے کہ جو سوتے ہیں اُن کی بابت تُم ناواقِف رہو تاکہ اَوروں کی مانِند جو نااُمّید ہیں غم نہ کرو۔
14. کیونکہ جب ہمیں یہ یقِین ہے کہ یِسُوع مَر گیا اور جی اُٹھا تو اُسی طرح خُدا اُن کو بھی جو سو گئے ہیں یِسُوع کے وسِیلہ سے اُسی کے ساتھ لے آئے گا۔
15. چُنانچہ ہم تُم سے خُداوند کے کلام کے مُطابِق کہتے ہیں کہ ہم جو زِندہ ہیں اور خُداوند کے آنے تک باقی رہیں گے سوئے ہُوؤں سے ہرگِز آگے نہ بڑھیں گے۔
16. کیونکہ خُداوند خُود آسمان سے للکار اور مُقرّب فرِشتہ کی آواز اور خُدا کے نرسِنگے کے ساتھ اُتر آئے گا اور پہلے تو وہ جو مسِیح میں مُوئے جی اُٹھیں گے۔
17. پِھرہم جو زِندہ باقی ہوں گے اُن کے ساتھ بادلوں پر اُٹھائے جائیں گے تاکہ ہوا میں خُداوند کا اِستِقبال کریں اور اِس طرح ہمیشہ خُداوند کے ساتھ رہیں گے۔
18. پس تُم اِن باتوں سے ایک دُوسرے کو تسلّی دِیا کرو۔