7. خُدا کے گھر کے کام کے لِئے سونا پانچ ہزار قِنطار اور دس ہزار دِرہم اور چاندی دس ہزار قِنطار اور پِیتل اٹھارہ ہزار قِنطار اور لوہا ایک لاکھ قِنطار دِیا۔
8. اور جِن کے پاس جواہِر تھے اُنہوں نے اُن کو جیرسونی یحیئیل کے ہاتھ میں خُداوند کے گھر کے خزانہ کے لِئے دے ڈالا۔
9. تب لوگ شادمان ہُوئے اِس لِئے کہ اُنہوں نے اپنی خُوشی سے دِیا کیونکہ اُنہوں نے پُورے دِل سے رضامندی سے خُداوند کے لِئے دِیا تھا اور داؤُ دبادشاہ بھی نِہایت شادمان ہُؤا۔
10. پس داؤُ دنے ساری جماعت کے آگے خُداوند کا شُکر کِیا اور داؤُ دکہنے لگا کہ اَے خُداوند ہمارے باپ اِسرا ئیل کے خُدا تُو ابدُالآباد مُبارک ہو۔
11. اَے خُداوند عظمت اور قُدرت اور جلال اور غلبہ اور حشمت تیرے ہی لِئے ہیں کیونکہ سب کُچھ جو آسمان اور زمِین میں ہے تیرا ہے ۔ اَے خُداوند بادشاہی تیری ہے اور تُو ہی بحَیثیتِ سردار سبھوں سے مُمتاز ہے۔
12. اور دَولت اور عِزّت تیری طرف سے آتی ہیں اور تُو سبھوں پر حُکومت کرتا ہے اور تیرے ہاتھ میں قُدرت اور توانائی ہیں اور سرفراز کرنا اور سبھوں کو زور بخشنا تیرے ہاتھ میں ہے۔
13. اور اب اَے ہمارے خُدا ہم تیرا شُکر اور تیرے جلالی نام کی تعرِیف کرتے ہیں۔
14. پر مَیں کَون اور میرے لوگوں کی حقِیقت کیا کہ ہم اِس طرح سے خُوشی خُوشی نذرانہ دینے کے قابِل ہوں؟ کیونکہ سب چِیزیں تیری طرف سے مِلتی ہیں اور تیری ہی چِیزوں میں سے ہم نے تُجھے دِیا ہے۔