11. اِن کو بھی داؤُ دبادشاہ نے اُس چاندی اور سونے کے ساتھ جو اُس نے اَور سب قَوموں یعنی ادُو م اور موآ ب اور بنی عمُّون اور فِلستِیوں اورعمالِیق سے لِیا تھا خُداوند کو نذر کِیا۔
12. اور ابی شے بِن ضرُویا ہ نے وادیِ شور میں اٹھارہ ہزار ادُومِیوں کو مارا۔
13. اور اُس نے ادُو م میں سِپاہیوں کی چَوکیاں بِٹھائِیں اور سب ادُومی داؤُ دکے مُطِیع ہو گئے اور جہاں کہِیں داؤُ دجاتا خُداوند اُسے فتح بخشتا تھا۔
14. سو داؤُ دسارے اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور اپنی ساری رعیّت کے ساتھ عدل و اِنصاف کرتا تھا۔