1. اِس کے بعد یُوں ہُؤا کہ داؤُ دنے فِلستِیوں کو مارا اور اُن کو مغلُوب کِیا اور جات کو اُس کے قصبوں سمیت فِلستِیوں کے ہاتھ سے لے لِیا۔
2. اور اُس نے موآ ب کو مارا اور موآبی داؤُ دکے مُطِیع ہو گئے اور ہدئے لائے۔
3. اور داؤُ دنے ضوبا ہ کے بادشاہ ہدد عزر کو بھی جب وہ اپنی سلطنت دریایِ فرا ت تک قائِم کرنے گیا حمات میں مار لِیا۔
4. اور داؤُ دنے اُس سے ایک ہزار رتھ اور سات ہزار سوار اور بِیس ہزار پیادے لے لِئے اور اُس نے رتھوں کے سب گھوڑوں کی کونچیں کٹوا دِیں پر اُن میں سے ایک سَو رتھوں کے لِئے گھوڑے بچا لِئے۔
5. اور جب دمشق کے ارامی ضو باہ کے بادشاہ ہدد عزر کی مدد کرنے کو آئے تو داؤُ دنے ارامیوں میں سے بائِیس ہزار آدمی قتل کِئے۔
6. تب داؤُ دنے دمشق کے ارا م میں سِپاہیوں کی چَوکیاں بِٹھائِیں اور ارامی داؤُ دکے مُطِیع ہو گئے اور ہدئے لائے اور جہاں کہِیں داؤُ دجاتا خُداوند اُسے فتح بخشتاتھا۔
7. اور داؤُ دہدد عزر کے نَوکروں کی سونے کی ڈھالیں لے کر اُن کو یروشلیِم میں لایا۔
8. اور ہدد عزر کے شہروں طِبخت اور کُون سے داؤُ دبُہت سا پِیتل لایا جِس سے سُلیما ن نے پِیتل کا بڑا حَوض اور سُتُون اور پِیتل کے برتن بنائے۔
9. اور جب حمات کے بادشاہ توعُو نے سُنا کہ داؤُ دنے ضو باہ کے بادشاہ ہدد عزر کا سارا لشکر مار لِیا۔
10. تو اُس نے اپنے بیٹے ہدُورا م کو داؤُ دبادشاہ کے پاس بھیجا تاکہ اُسے سلام کرے ا ور مُبارکباد دے اِس لِئے کہ اُس نے جنگ کر کے ہدد عزر کو مارا (کیونکہ ہدد عزر توعُو سے لڑا کرتا تھا) اور ہر طرح کے سونے اور چاندی اور پِیتل کے برتن اُس کے ساتھ تھے۔
11. اِن کو بھی داؤُ دبادشاہ نے اُس چاندی اور سونے کے ساتھ جو اُس نے اَور سب قَوموں یعنی ادُو م اور موآ ب اور بنی عمُّون اور فِلستِیوں اورعمالِیق سے لِیا تھا خُداوند کو نذر کِیا۔
12. اور ابی شے بِن ضرُویا ہ نے وادیِ شور میں اٹھارہ ہزار ادُومِیوں کو مارا۔