6. اور داؤُد اور سارا اِسرا ئیل بعلہ کو یعنی قریت یعرِ یم کو جو یہُودا ہ میں ہے گئے تاکہ خُدا کے صندُوق کو وہاں سے لے آئیں جو کرُّوبیوں پر بَیٹھنے والا خُداوند ہے اور اِس نام سے پُکارا جاتا ہے۔
7. اور وہ خُدا کے صندُوق کو ایک نئی گاڑی پر رکھ کر ابِیند اب کے گھر سے باہر نِکال لائے اور عُزّا اور اخیُو گاڑی کو ہانک رہے تھے۔
8. اور داؤُ داور سارا اِسرا ئیل خُدا کے آگے بڑے زور سے گِیت گاتے اور بربط اور سِتار اور دف اور جھانجھ اور تُرہی بجاتے چلے آتے تھے۔
9. اور جب وہ کِیدُو ن کے کھلِیہان پر پُہنچے تو عُزّا نے صندُوق کے تھامنے کو اپنا ہاتھ بڑھایا کیونکہ بَیلوں نے ٹھوکر کھائی تھی۔
10. تب خُداوند کا قہر عُزّا پر بھڑکا اور اُس نے اُس کو مار ڈالا اِس لِئے کہ اُس نے اپنا ہاتھ صندُوق پر بڑھایا تھا اور وہ وہِیں خُدا کے حُضُور مَر گیا۔
11. تب داؤُ داُداس ہُؤا اِس لِئے کہ خُداوند عُزّا پر ٹُوٹ پڑا اور اُس نے اُس مقام کا نام پرض عُزّا رکھّا جو آج تک ہے۔
12. اور داؤُ داُس دِن خُدا سے ڈر گیا اور کہنے لگا کہ مَیں خُدا کے صندُوق کو اپنے ہاں کیونکر لاؤُں؟۔
13. سو داؤُ د صندُوق کو اپنے ہاں داؤُ دکے شہر میں نہ لایا بلکہ اُسے باہر ہی باہر جاتی عوبیدادُ وم کے گھر میں لے گیا۔
14. سو خُدا کا صندُوق عوبیدادُو م کے گھرانے کے ساتھ اُس کے گھر میں تِین مہِینے تک رہا اور خُداوند نے عوبیدادُو م کے گھر اور اُس کی سب چِیزوں کو برکت دی۔