10. مِسمنّہ چَوتھا ۔ یِرمیا ہ پانچواں۔
11. عتّی چھٹا ۔ الی ایل ساتواں۔
12. یُوحنا ن آٹھواں ۔ اِلزباد نواں۔
13. یِرمیا ہ دسواں ۔ مکبانی گیارھواں۔
14. یہ بنی جد میں سے سر لشکر تھے ۔ اِن میں سب سے چھوٹا سَو کے برابر اور سب سے بڑا ہزار کے برابر تھا۔
15. یہ وہ ہیں جو پہلے مہِینے میں یَرد ن کے پار گئے جب اُس کے سب کنارے ڈُوبے ہُوئے تھے اور اُنہوں نے وادیوں کے سب لوگوں کو مشرِق اور مغرِب کی طرف بھگا دِیا۔
16. اور بنی بِنیمِین اور یہُودا ہ میں سے کُچھ لوگ قلعہ میں داؤُد کے پاس آئے۔
17. تب داؤُد اُن کے اِستقبال کو نِکلا اور اُن سے کہنے لگا اگر تُم نیک نِیّتی سے میری مدد کے لِئے میرے پاس آئے ہو تو میرا دِل تُم سے مِلا رہے گا پر اگر مُجھے میرے دُشمنوں کے ہاتھ میں پکڑوانے آئے ہو حالانکہ میرا ہاتھ ظُلم سے پاک ہے تو ہمارے باپ دادا کا خُدا یہ دیکھے اور ملامت کرے۔
18. تب رُوح عماسی پر نازِل ہُوئی جو اُن تِیسوں کا سردار تھا اور وہ کہنے لگاہم تیرے ہیں اَے داؤُد اور ہم تیری طرف ہیں اَےیسّی کے بیٹے!سلامتی تیری سلامتی اور تیرے مددگاروں کی سلامتی ہو! کیونکہ تیرا خُدا تیری مدد کرتا ہے ۔ تب داؤُد نے اُن کو قبُول کِیا اور اُن کو فَوج کے سردار بنایا۔
19. اور منسّی میں سے کُچھ لوگ داؤُد سے مِل گئے جب وہ ساؤُل کے مُقابِل جنگ کے لِئے فِلستِیوں کے ساتھ نِکلا ۔ پر اُنہوں نے اُن کی مدد نہ کی کیونکہ فِلستِیوں کے اُمرا نے صلاح کر کے اُسے لَوٹا دِیا اور کہنے لگے کہ وہ ہمارے سر کاٹ کر اپنے آقا ساؤُل سے جا مِلے گا۔
20. جب وہ صِقلا ج کو جا رہا تھا منسّی میں سے عدنہ اور یُوزباد اور یدی عیل اور مِیکاایل اور یُوزباد اور الیہو اور ضِلتی جو بنی منسّی میں ہزاروں کے سردار تھے اُس سے مِل گئے۔
21. اُنہوں نے غارتگروں کے جتھے کے مُقابلہ میں داؤُد کی مدد کی کیونکہ وہ سب زبردست سُورما اور لشکر کے سردار تھے۔
22. بلکہ روزبروز لوگ داؤُد کے پاس اُس کی مدد کو آتے گئے یہاں تک کہ خُدا کی فَوج کی مانِند ایک بڑی فَوج تیّار ہو گئی۔