6. اور جِن فرِشتوں نے اپنی حُکومت کو قائِم نہ رکھّا بلکہ اپنے خاص مقام کو چھوڑ دِیا اُن کواُس نے دائِمی قَید میں تارِیکی کے اَندر روزِ عظِیم کی عدالت تک رکھّا ہے۔
7. اِسی طرح سدُو م اور عمُورہ اور اُن کے آس پاس کے شہر جو اُن کی طرح حرامکاری میں پڑ گئے اور غَیر جِسم کی طرف راغِب ہُوئے ہمیشہ کی آگ کی سزا میں گرِفتار ہو کر جایِ عِبرت ٹھہرے ہیں۔
8. تَو بھی یہ لوگ بھی اپنے وَہموں میں مُبتلا ہو کر اُن کی طرح جِسم کو ناپاک کرتے اور حُکومت کو ناچِیز جانتے اور عِزّت داروں پر لَعن طَعن کرتے ہیں۔
9. لیکن مُقرّب فرِشتہ مِیکا ئیل نے مُوسیٰ کی لاش کی بابت اِبلِیس سے بحث و تکرار کرتے وقت لَعن طَعن کے ساتھ اُس پر نالِش کرنے کی جُرأت نہ کی بلکہ یہ کہا کہ خُداوند تُجھے ملامت کرے۔
10. مگر یہ جِن باتوں کو نہیں جانتے اُن پر لَعن طَعن کرتے ہیں اور جِن کو بے عقل جانوروں کی طرح طبعی طَور پر جانتے ہیں اُن میں اپنے آپ کو خراب کرتے ہیں۔
11. اِن پر افسوس! کہ یہ قائِن کی راہ پر چلے اور مزدُوری کے لِئے بڑی حِرص سے بِلعا م کی سی گُمراہی اِختیار کی اور قورح کی طرح مُخالِفت کر کے ہلاک ہُوئے۔
12. یہ تُمہاری مُحبّت کی ضِیافتوں میں تُمہارے ساتھ کھاتے پِیتے وقت گویا دریا کی پَوشِیدہ چٹانیں ہیں ۔ یہ بے دھڑک اپنا پیٹ بھرنے والے چرواہے ہیں ۔ یہ بے پانی کے بادل ہیں جِنہیں ہوائیں اُڑا لے جاتی ہیں ۔ یہ پَت جَھڑ کے بے پَھل درخت ہیں جو دونوں طرح سے مُردہ اور جڑ سے اُکھڑے ہُوئے ہیں۔
13. یہ سمُندر کی پُرجوش مَوجیں ہیں جو اپنی بے شرمی کے جھاگ اُچھالتی ہیں ۔ یہ وہ آوارہ گَرد سِتارے ہیں جِن کے لِئے ابد تک بے حد تارِیکی دھری ہے۔
14. اِن کے بارے میں حنُوک نے بھی جو آدم سے ساتوِیں پُشت میں تھا یہ پیشِین گوئی کی تھی کہ دیکھو ۔ خُداوند اپنے لاکھوں مُقدّسوں کے ساتھ آیا۔
15. تاکہ سب آدمِیوں کا اِنصاف کرے اور سب بے دِینوں کو اُن کی بے دِینی کے اُن سب کاموں کے سبب سے جو اُنہوں نے بے دِینی سے کِئے ہیں اور اُن سب سخت باتوں کے سبب سے جو بے دِین گُنہگاروں نے اُس کی مُخالِفت میں کہی ہیں قصُوروار ٹھہرائے۔
16. یہ بُڑبُڑانے والے اور شِکایت کرنے والے ہیں اور اپنی خواہِشوں کے مُوافِق چلتے ہیں اور اپنے مُنہ سے بڑے بول بولتے ہیں اور نفع کے لِئے لوگوں کی روداری کرتے ہیں۔
17. لیکن اَے پِیارو! اُن باتوں کو یاد رکھّو جو ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے رسُول پہلے کہہ چُکے ہیں۔