13. فرِیسِیوں نے اُس سے کہا تُو اپنی گواہی آپ دیتا ہے ۔ تیری گواہی سچّی نہیں۔
14. یِسُوع نے جواب میں اُن سے کہا اگرچہ مَیں اپنی گواہی آپ دیتا ہُوں تَو بھی میری گواہی سچّی ہے کیونکہ مُجھے معلُوم ہے کہ مَیں کہاں سے آیا ہُوں اور کہاں کو جاتا ہُوں لیکن تُم کو معلُوم نہیں کہ مَیں کہاں سے آتا ہُوں یا کہاں کو جاتا ہُوں۔
15. تُم جِسم کے مُطابِق فَیصلہ کرتے ہو ۔ مَیں کِسی کا فَیصلہ نہیں کرتا۔
16. اور اگر مَیں فَیصلہ کرُوں بھی تو میرا فَیصلہ سچّا ہے کیونکہ مَیں اکیلا نہیں بلکہ مَیں ہُوں اور باپ ہے جِس نے مُجھے بھیجا ہے۔
17. اور تُمہاری تَورَیت میں بھی لِکھا ہے کہ دو آدمِیوں کی گواہی مِل کر سچّی ہوتی ہے۔
18. ایک تو مَیں خُود اپنی گواہی دیتا ہُوں اور ایک باپ جِس نے مُجھے بھیجا میری گواہی دیتا ہے۔
19. اُنہوں نے اُس سے کہا تیرا باپ کہاں ہے؟یِسُو ع نے جواب دِیا نہ تُم مُجھے جانتے ہو نہ میرے باپ کو ۔ اگر مُجھے جانتے تو میرے باپ کو بھی جانتے۔
20. اُس نے ہَیکل میں تعلِیم دیتے وقت یہ باتیں بَیت المال میں کہِیں اور کِسی نے اُس کو نہ پکڑا کیونکہ ابھی تک اُس کا وقت نہ آیا تھا۔
21. اُس نے پِھر اُن سے کہا مَیں جاتا ہُوں اور تُم مُجھے ڈُھونڈو گے اور اپنے گُناہ میں مَرو گے ۔ جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم نہیں آ سکتے۔