16. اور کبُوتر فروشوں سے کہا اِن کو یہاں سے لے جاؤ ۔ میرے باپ کے گھر کوتجارت کا گھر نہ بناؤ۔
17. اُس کے شاگِردوں کو یاد آیا کہ لِکھا ہے ۔ تیرے گھر کی غَیرت مُجھے کھا جائے گی۔
18. پس یہُودِیوں نے جواب میں اُس سے کہا تُو جو اِن کاموں کو کرتا ہے ہمیں کَون سانِشان دِکھاتا ہے؟۔
19. یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا اِس مَقدِس کو ڈھا دو تو مَیں اُسے تِین دِن میں کھڑا کر دُوں گا۔
20. یہُودِیوں نے کہا چھیالِیس برس میں یہ مَقدِس بنا ہے اور کیا تُو اُسے تِین دِن میں کھڑا کر دے گا؟۔
21. مگر اُس نے اپنے بدن کے مَقدِس کی بابت کہا تھا۔
22. پس جب وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا تو اُس کے شاگِردوں کو یاد آیا کہ اُس نے یہ کہا تھا اور اُنہوں نے کِتابِ مُقدّس اور اُس قَول کا جو یِسُو ع نے کہا تھا یقِین کِیا۔
23. جب وہ یروشلِیم میں فَسح کے وقت عِید میں تھا تو بُہت سے لوگ اُن مُعجِزوں کو دیکھ کر جو وہ دِکھاتا تھا اُس کے نام پر اِیمان لائے۔
24. لیکن یِسُو ع اپنی نِسبت اُن پر اِعتبار نہ کرتا تھا اِس لِئے کہ وہ سب کو جانتا تھا۔
25. اور اِس کی حاجت نہ رکھتا تھا کہ کوئی اِنسان کے حق میں گواہی دے کیونکہ وہ آپ جانتا تھا کہ اِنسان کے دِل میں کیا کیا ہے۔