5. مگر اب مَیں اپنے بھیجنے والے کے پاس جاتا ہُوں اور تُم میں سے کوئی مُجھ سے نہیں پُوچھتا کہ تُو کہاں جاتا ہے؟۔
6. بلکہ اِس لِئے کہ مَیں نے یہ باتیں تُم سے کہِیں تُمہارا دِل غم سے بھر گیا۔
7. لیکن مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ میرا جانا تُمہارے لِئے فائِدہ مند ہے کیونکہ اگر مَیں نہ جاؤں تو وہ مددگار تُمہارے پاس نہ آئے گا لیکن اگر جاؤں گا تو اُسے تُمہارے پاس بھیج دُوں گا۔
8. اور وہ آ کر دُنیا کو گُناہ اور راستبازی اور عدالت کے بارے میں قصُوروار ٹھہرائے گا۔
9. گُناہ کے بارے میں اِس لِئے کہ وہ مُجھ پر اِیمان نہیں لاتے۔
10. راستبازی کے بارے میں اِسلِئے کہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں اور تُم مُجھے پِھر نہ دیکھو گے۔
11. عدالت کے بارے میں اِسلِئے کہ دُنیا کا سردار مُجرِم ٹھہرایا گیا ہے۔
12. مُجھے تُم سے اَور بھی بُہت سی باتیں کہنا ہے مگر اب تُم اُن کی برداشت نہیں کر سکتے۔
13. لیکن جب وہ یعنی رُوحِ حق آئے گا تو تُم کو تمام سچّائی کی راہ دِکھائے گا ۔ اِسلِئے کہ وہ اپنی طرف سے نہ کہے گا لیکن جو کُچھ سُنے گا وُہی کہے گا اور تُمہیں آیندہ کی خبریں دے گا۔
14. وہ میرا جلال ظاہِر کرے گا ۔ اِس لِئے کہ مُجھ ہی سے حاصِل کر کے تُمہیں خبریں دے گا۔
15. جو کُچھ باپ کا ہے وہ سب میرا ہے ۔ اِس لِئے مَیں نے کہا کہ وہ مُجھ ہی سے حاصِل کرتا ہے اور تُمہیں خبریں دے گا۔
16. تھوڑی دیر میں تُم مُجھے نہ دیکھو گے اور پِھر تھوڑی دیر میں مُجھے دیکھ لو گے۔
17. پس اُس کے بعض شاگِردوں نے آپس میں کہا یہ کیا ہے جو وہ ہم سے کہتا ہے کہ تھوڑی دیر میں تُم مُجھے نہ دیکھو گے اور پِھر تھوڑی دیر میں مُجھے دیکھ لو گے اور یہ کہ اِس لِئے کہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں؟۔
18. پس اُنہوں نے کہا کہ تھوڑی دیر جو وہ کہتا ہے یہ کیا بات ہے؟ ہم نہیں جانتے کہ کیا کہتا ہے۔
19. یِسُو ع نے یہ جان کر کہ وہ مُجھ سے سوال کرنا چاہتے ہیں اُن سے کہا کیا تُم آپس میں میری اِس بات کی نِسبت پُوچھ پاچھ کرتے ہو کہ تھوڑی دیر میں تُم مُجھے نہ دیکھو گے اور پِھر تھوڑی دیر میں مُجھے دیکھ لو گے؟۔