یشُوع 10:5-22 Urdu Bible Revised Version (URD)

5. اِس لِئے امورِیوں کے پانچ بادشاہ یعنی یروشلِیم کابادشاہ اور حبرو ن کا بادشاہ اور یرمو ت کا بادشاہ اور لکِیس کا بادشاہ اور عجلُو ن کا بادشاہ اِکٹّھے ہُوئے اور اُنہوں نے اپنی سب فَوجوں کے ساتھ چڑھائی کی اور جِبعو ن کے مُقابِل ڈیرے ڈال کر اُس سے جنگ شرُوع کی۔

6. تب جِبعو ن کے لوگوں نے یشُو ع کو جو جِلجا ل میں خَیمہ زن تھا کہلا بھیجا کہ اپنے خادِموں کی طرف سے اپنا ہاتھ مت کھینچ ۔ جلد ہمارے پاس پُہنچ کر ہم کو بچا اور ہماری مدد کر اِس لِئے کہ سب اموری بادشاہ جو کوہِستانی مُلک میں رہتے ہیں ہمارے خِلاف اِکٹّھے ہُوئے ہیں۔

7. تب یشُو ع سب جنگی مَردوں اور سب زبردست سُورماؤں کو ہمراہ لے کر جِلجا ل سے چل پڑا۔

8. اور خُداوند نے یشُوع سے کہا اُن سے نہ ڈر ۔ اِس لِئے کہ مَیں نے اُن کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا ہے ۔ اُن میں سے ایک مَرد بھی تیرے سامنے کھڑا نہ رہ سکے گا۔

9. پس یشُوع راتوں رات جِلجا ل سے چل کر ناگہاں اُن پر آ پڑا۔

10. اور خُداوند نے اُن کو بنی اِسرائیل کے سامنے شِکست دی اور اُس نے اُن کو جِبعو ن میں بڑی خُونریزی کے ساتھ قتل کِیا اور بَیت حَورُو ن کی چڑھائی کے راستہ پر اُن کو رگیدا اور عزیقا ہ اور مقّیدہ تک اُن کو مارتا گیا۔

11. اور جب وہ اِسرائیلِیوں کے سامنے سے بھاگے اور بَیت حَورُو ن کے اُتار پر تھے تو خُداوند نے عزیقا ہ تک آسمان سے اُن پر بڑے بڑے پتّھر برسائے اور وہ مَر گئے اور جو اولوں سے مَرے وہ اُن سے جِن کو بنی اِسرائیل نے تہِ تَیغ کِیا کہِیں زِیادہ تھے۔

12. اور اُس دِن جب خُداوند نے امورِیوں کو بنی اِسرائیل کے قابُو میں کر دِیا یشُوع نے خُداوند کے حضُور بنی اِسرائیل کے سامنے یہ کہا۔اَے سُورج! تُو جِبعو ن پراور اَے چاند! تو وادیِ ایالو ن میں ٹھہرا رہ

13. اور سُورج ٹھہر گیا اور چاند تھمارہا جب تک قَوم نے اپنے دُشمنوں سے اپنا اِنتِقام نہ لے لِیا۔ کیا یہ آشر کی کِتاب میں نہیں لِکھا ہے؟ اور سُورج آسمان کے بِیچوں بِیچ ٹھہرا رہا اور تقرِیباً سارے دِن ڈُوبنے میں جلدی نہ کی۔

14. اور اَیسا دِن نہ کبھی اُس سے پہلے ہُؤا اور نہ اُس کے بعد جِس میں خُداوند نے کِسی آدمی کی بات سُنی ہو کیونکہ خُداوند اِسرائیلیوں کی خاطِر لڑا۔

15. پِھر یشُوع اور اُس کے ساتھ سب اِسرائیلی جِلجا ل کو خَیمہ گاہ میں لَوٹے۔

16. اور وہ پانچوں بادشاہ بھاگ کر مقّیدہ کے غار میں جا چُھپے۔

17. اور یشُوع کو یہ خبر مِلی کہ وہ پانچوں بادشاہ مقّید ہ کے غار میں چُھپے ہُوئے مِلے ہیں۔

18. یشُوع نے حُکم کِیا کہ بڑے بڑے پتّھر اُس غار کے مُنہ پر لُڑھکا دو اور آدمِیوں کو اُس کے پاس اُن کی نِگہبانی کے لِئے بِٹھا دو۔

19. پر تُم نہ رُکو ۔ تُم اپنے دُشمنوں کا پِیچھا کرو اور اُن میں کے جو جو پِچھڑ گئے ہیں اُن کو مار ڈالو ۔ اُن کو مُہلت نہ دو کہ وہ اپنے اپنے شہر میں داخِل ہوں ۔ اِس لِئے کہ خُداوند تُمہارے خُدا نے اُن کو تُمہارے قبضہ میں کر دِیا ہے۔

20. اور جب یشُوع اور بنی اِسرائیل بڑی خُونریزی کے ساتھ اُن کو قتل کر چُکے یہاں تک کہ وہ نیست و نابُود ہو گئے اور وہ جو اُن میں سے باقی بچے فصِیل دار شہروں میں داخِل ہو گئے۔

21. تو سب لوگ مقّیدہ میں یشُوع کے پاس لشکرگاہ کو سلامت لَوٹےاور کِسی نے بنی اِسرائیل میں سے کِسی کے برخِلاف زُبان نہ ہِلائی۔

22. پِھر یشُوع نے حُکم دِیا کہ غار کا مُنہ کھولو اور اُن پانچوں بادشاہوں کو غار سے باہر نِکال کر میرے پاس لاؤ۔

یشُوع 10