22. پِھر یشُوع نے حُکم دِیا کہ غار کا مُنہ کھولو اور اُن پانچوں بادشاہوں کو غار سے باہر نِکال کر میرے پاس لاؤ۔
23. اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا اور وہ اُن پانچوں بادشاہوں کو یعنی شاہِ یرو شلِیم اور شاہِ حبرو ن اور شاہِ یرمو ت اور شاہِ لکِیس اور شاہِ عجلُو ن کو غار سے نِکال کر اُس کے پاس لائے۔
24. اور جب وہ اُن کو یشُو ع کے سامنے لائے تو یشُوع نے سب اِسرائیلِیوں کو بُلوایا اور اُن جنگی مَردوں کے سرداروں سے جو اُس کے ساتھ گئے تھے یہ کہا کہ نزدِیک آ کر اپنے اپنے پاؤں اِن بادشاہوں کی گردنوں پر رکھّو ۔ اُنہوں نے نزدِیک آ کر اُن کی گردنوں پر اپنے اپنے پاؤں رکھّے۔
25. اور یشُوع نے اُن سے کہا خَوف نہ کرو اور ہِراساں مت ہو ۔ مضبُوط ہو جاؤ اور حَوصلہ رکھّو اِس لِئے کہ خُداوند تُمہارے سب دُشمنوں سے جِن کا مُقابلہ تُم کرو گے اَیسا ہی کرے گا۔
26. اِس کے بعد یشُوع نے اُن کو مارا اور قتل کِیا اور پانچ درختوں پر اُن کو ٹانگ دِیا ۔ سو وہ شام تک درختوں پر ٹنگے رہے۔
27. اور سُورج ڈُوبتے وقت اُنہوں نے یشُوع کے حُکم سے اُن کو درختوں پر سے اُتار کر اُسی غار میں جِس میں وہ جا چُھپے تھے ڈال دِیا اور غار کے مُنہ پر بڑے بڑے پتّھر دھر دِئے جو آج تک ہیں۔
28. اور اُسی دِن یشُوع نے مقّیدہ کو سر کر کے اُسے تہِ تَیغ کِیا اور اُس کے بادشاہ کو اور اُس کے سب لوگوں کو بِالکُل ہلاک کر ڈالا اور ایک کو بھی باقی نہ چھوڑا اور مقّیدہ کے بادشاہ سے اُس نے وُہی کِیا جو یرِیحُو کے بادشاہ سے کِیا تھا۔
29. پِھر یشُوع اور اُس کے ساتھ سب اِسرائیلی مقّید ہ سے لِبناہ کو گئے اور وہ لِبناہ سے لڑا۔
30. اور خُداوند نے اُس کو بھی اور اُس کے بادشاہ کو بھی بنی اِسرائیل کے ہاتھ میں کر دِیا اور اُس نے اُسے اور اُس کے سب لوگوں کو تہِ تَیغ کِیا اور ایک کو بھی باقی نہ چھوڑا اور وہاں کے بادشاہ سے وَیسا ہی کِیا جو یرِیحُو کے بادشاہ سے کِیا تھا۔
31. پِھر لِبناہ سے یشُوع اور اُس کے ساتھ سب اِسرائیلی لکِیس کو گئے اور اُس کے مُقابِل ڈیرے ڈال لِئے اور وہ اُس سے لڑا۔
32. اور خُداوند نے لکِیس کو اِسرا ئیل کے قبضہ میں کر دِیا۔ اُس نے دُوسرے دِن اُس پر فتح پائی اور اُسے تہِ تَیغ کِیا اور سب لوگوں کو جو اُس میں تھے قتل کِیا جِس طرح اُس نے لِبناہ سے کِیا تھا۔
33. اُس وقت جزر کا بادشاہ ہُور م لکِیس کی کُمک کو چڑھ آیا ۔ سو یشُوع نے اُس کو اور اُس کے آدمِیوں کو مارا یہاں تک کہ اُس کا ایک بھی جِیتا نہ چھوڑا۔
34. اور یشُوع اور اُس کے ساتھ سب اِسرائیلی لکِیس سے عجلُو ن کو گئے اور اُس کے مُقابِل ڈیرے ڈال کر اُس سے جنگ شرُوع کی۔
35. اور اُسی دِن اُسے سر کر لِیا اور اُسے تہِ تَیغ کِیا اور اُن سب لوگوں کو جو اُس میں تھے اُس نے اُسی دِن بِالکُل ہلاک کر ڈالا جَیسا اُس نے لکِیس سے کِیا تھا۔
36. پِھر عجلُو ن سے یشُوع اور اُس کے ساتھ سب اِسرائیلی حبرو ن کو گئے اور اُس سے لڑے۔
37. اور اُنہوں نے اُسے سر کرکے اُسے اور اُس کے بادشاہ اور اُس کی سب بستِیوں اور وہاں کے سب لوگوں کو تہِ تَیغ کِیا اور جَیسا اُس نے عجلُو ن سے کِیا تھا ایک کو بھی جِیتا نہ چھوڑا بلکہ اُسے اور وہاں کے سب لوگوں کو بِالکُل ہلاک کر ڈالا۔
38. پِھر یشُوع اور اُس کے ساتھ سب اِسرائیلی دبِیر کو لَوٹے اور اُس سے لڑے۔
39. اور اُس نے اُسے اور اُس کے بادشاہ اور اُس کی سب بستِیوں کو فتح کر لِیا اور اُنہوں نے اُن کو تہِ تَیغ کِیا اور سب لوگوں کو جو اُس میں تھے بِالکُل ہلاک کر دِیا ۔ اُس نے ایک کو بھی باقی نہ چھوڑا جَیسا اُس نے حبرو ن اور اُس کے بادشاہ سے کِیا تھا وَیسا ہی دبِیر اور اُس کے بادشاہ سے کِیا ۔ اَیسا ہی اُس نے لِبناہ اور اُس کے بادشاہ سے بھی کِیا تھا۔